حیدرآباد

تلنگانہ میں مزید8میڈیکل کالجس کا آغاز: ہریش راؤ

ہریش راؤ نے نشاندہی کی کہ گزشتہ 7 دہائیوں کے دوران تلنگانہ میں صرف5 میڈیکل کالجس قائم کئے گئے تھے مگر تشکیل تلنگانہ کے بعد گزشتہ8برسوں کے دوران ریاست میں 12میڈیکل کالجس کی منظوری دی گئی۔

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں رواں تعلیمی سال2022-23 سے 8میڈیکل کالجوں میں تدریسی سرگرمیاں شروع ہوجائیں گی۔ ریاستی وزیر صحت ٹی ہریش راؤ نے اتوار کے روز کہا کہ8 میں سے ایک میڈیکل کالج، ضلع بھدرا دری کتہ گوڑم کے قبائیلی مقام کتہ گوڑم میں کارکرد ہوجائے گا۔

مرکز کی بی جے پی حکومت کی تلنگانہ کے ساتھ امتیازی رویہ کے باوجود چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج کے قیام کا تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ ریاست میں 33 اضلاع ہیں۔

ہریش راؤ نے نشاندہی کی کہ گزشتہ 7 دہائیوں کے دوران تلنگانہ میں صرف5 میڈیکل کالجس قائم کئے گئے تھے مگر تشکیل تلنگانہ کے بعد گزشتہ8برسوں کے دوران ریاست میں 12میڈیکل کالجس کی منظوری دی گئی۔

 مزید16 نئے میڈیکل کالجس قائم کئے جارہے ہیں اس طرح ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ وزیر صحت نے دعویٰ کیا کہ حکومت تلنگانہ نے ریاست میں میڈیکل کالجس قائم کرنے کیلئے مرکز سے کئی بار نمائندگی کی تھی مگر نتیجہ صفر رہا۔

مرکز نے ریاست میں ایک بھی میڈیکل کالج قائم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے تلنگانہ کیلئے ایک بھی میڈیکل کالج منظور نہیں کیا مگر مرکز کی مودی حکومت نے جہاں اتر پردیش میں 27 نئے میڈیکل کالج منظور کئے ہیں وہیں مدھیہ پردیش کو19 میڈیکل کالجس دئیے۔

 ملک کی تمام ریاستوں کیلئے157 میڈیکل کالجس منظور کئے گئے مگر اس فہرست میں تلنگانہ شامل نہیں ہے۔ میڈیکل کالجس کے مسئلہ پر ریاستی وزیر آئی ٹی کے ٹی آر اور مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ کے درمیان لفظی بحث وتکرار ہوئی۔