قومی

آپریشن سندور پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا ہنگامہ جاری، راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی

ڈپٹی چیئرمین ہری بنش نے یہ دیکھتے ہوئے کہ ارکان سے ایوان میں نظم و ضبط برقرار رکھنے اور کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے کی بار بار کی اپیلوں کا اپوزیشن پر کوئی اثر نہیں ہوا، ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی۔

نئی دہلی: پہلگام دہشت گردانہ حملے اور آپریشن سندور پر فوری بحث کے مطالبہ پراپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کے درمیان منگل کو صبح کے اجلاس میں راجیہ سبھا کی کارروائی میں بار بار خلل پڑااور کوئی کام نہیں ہو سکا

متعلقہ خبریں
سونیا اور دیگر نے راجیہ سبھا کے ارکان کی حیثیت سے حلف لیا
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
بہار میں راجیہ سبھا کی 6 نشستوں کے لئے اعلامیہ جاری
راجیہ سبھا میں کھرگے کی تقریر سے دو صفحات حذف

صبح کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس اور اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ شروع کر دیا اور مطالبہ کیا کہ تمام کام روک دیا جائے اور آپریشن سندور پر فوری بحث کرائی جائے۔

ڈپٹی چیئرمین ہری بنش نے یہ دیکھتے ہوئے کہ ارکان سے ایوان میں نظم و ضبط برقرار رکھنے اور کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے کی بار بار کی اپیلوں کا اپوزیشن پر کوئی اثر نہیں ہوا، ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی۔

دوپہر 12 بجے جیسے ہی وقفہ سوال کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے ایک بار پھر ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ پریزائیڈنگ ڈپٹی چیئرمین گھنشیام تیواری نے ارکان سے نظم و نسق برقرار رکھنے کی اپیل کی اور کہا کہ انہیں ایوان کو ایک اہم اطلاع دینی ہے۔

یہ دیکھ کر کہ ان کی اپیل کا کوئی اثر نہیں ہوا، انہوں نے شور شرابے کے درمیان نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھڑکے استعفیٰ سے متعلق وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے بارے میں ایوان کو آگاہ کیا اور وقفہ سوال کی کارروائی شروع کی۔

ایوان میں اپوزیشن کے شور اور نعرے بازی کو دیکھتے ہوئے مسٹر تیواری نے کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی۔

گزشتہ روز بھی اس معاملے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا کام متاثر ہوا جب کہ حکومت نے کہا ہے کہ وہ آپریشن سندور پر تفصیلی بات بحث کے لیے تیار ہے۔