شمال مشرق

میانمار سے 40 سے زیادہ نئے مہاجرین میزورم میں داخل ہوئے: انٹیلی جنس رپورٹ

میانمار کی چن ریاست کے پیلیتوا ٹاؤن شپ (ضلع) سے کچھ خواتین سمیت کم از کم 47 پناہ گزین حال ہی میں جنوبی میزورم کے لنگتائی ضلع میں میانمار کی سرحد پر واقع ہروتیجول گاؤں میں داخل ہوئے ہیں۔

ایزول: میانمار کی چن ریاست کے پیلیتوا ٹاؤن شپ (ضلع) سے کچھ خواتین سمیت کم از کم 47 پناہ گزین حال ہی میں جنوبی میزورم کے لنگتائی ضلع میں میانمار کی سرحد پر واقع ہروتیجول گاؤں میں داخل ہوئے ہیں۔انٹیلی جنس ذرائع نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
4 ریاستوں کے اسمبلی الیکشن نتائج کا کل اعلان، صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی
میانمار میں جھڑپیں : ہزاروں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی سرحد پر پہنچ گئے
یمن میں تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ، 45 افراد ڈوب گئے
اقوام متحدہ کی ایجنسی کا ریلیف سرگرمیاں روک دینے کا انتباہ

ذرائع نے بتایا کہ نوجوان پیلیتوا سے اس وقت فرار ہو گئے جب اراکان آرمی (اے اے) کے عسکریت پسند گروپ، پڑوسی ملک کی سب سے بڑی نسلی مسلح تنظیم نے علاقے میں زبردستی نئے باغیوں کو بھرتی کیا۔ نوجوانوں کی عمر تقریباً 30 سال ہے۔ اگرچہ پیلیتوا چن ریاست میں واقع ہے، لیکن راکھائین ریاست میں مقیم اے اے کے عسکریت پسند وہاں بھی سرگرم رہے ہیں۔

‘دی تاہان پوسٹ’ کے مطابق ایک سوشل میڈیا نیوز آؤٹ لیٹ (تاہان ساگانگ ڈویژن کے کلیمیو شہر کا ایک پڑوس ہے جہاں میزو بولنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے)، اے اے کیڈروں نے 19 اپریل کو میزو کے علاقے میں نوجوانوں کو بھرتی کرنے کی مہم شروع کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ پیلیتوا میں نوجوانوں نے زبردستی بھرتی ہونے سے انکار کر دیا کیونکہ مسلح باغی علاقے سے فرار ہو کر میزورم میں داخل ہو گئے۔

تاہان پوسٹ نے لانگٹلائی ضلع کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ تقریباً 40 افراد، جن میں کچھ خواتین بھی شامل ہیں، 30 اپریل کی دوپہر کو ہروتیزاول گاؤں پہنچے، جبکہ سات خواتین یکم مئی کو دوبارہ گاؤں میں داخل ہوئیں۔

ان تمام کی عمریں تقریبآ 30 سال ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تاہم لانگٹلائی ضلعی انتظامیہ نے ابھی تک پلیتوا سے پناہ گزینوں کی آمد کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

ریاست کے محکمہ داخلہ کے ریکارڈ کے مطابق 29 اپریل تک تمام 11 اضلاع میں پھیلے ہوئے 34,282 میانمار کے پناہ گزین ریاست میں پناہ لے رہے ہیں۔

ریکارڈ کے مطابق 18,344 مہاجرین ریلیف کیمپوں کے باہر رشتہ داروں یا دوستوں کے ساتھ کرائے کے مکانوں میں رہ رہے ہیں۔ جب کہ 15,938 میانمار کے پناہ گزین سات اضلاع میں پھیلے 147 ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں، فی الحال منی پور کے سرحدی سیتول، وسطی میزورم کے سرچھپ، شمال مشرقی خواجاول یا آسام کے سرحدی کولاسیب اضلاع میں کوئی ریلیف کیمپ نہیں ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق میانمار کے پناہ گزینوں کی تعداد ہے جن میں 10,073 مرد، 10,899 خواتین اور 13,310 بچے ہیں۔

دریں اثنا، جمعرات کو میزورم میں تیز ہواؤں اور ژالہ باری کے باعث میانمار کے پناہ گزینوں کے 62 امدادی کیمپ تباہ ہوگئے یا انہیں نقصان پہنچا۔