حیدرآباد

اویسی اور بھگوت سمندر کے دو کنارے جو ایک نہیں ہوسکتے: اسد الدین اویسی

بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آج گوشہ محل سے مقابلہ نہ کرنے پر تنقید کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی کو یہاں قدم جمانے کا موقع دینا نہیں چاہتے اس لئے بہت ہی سوچ سمجھ کر اپنی انتخابی پالیسی مدون کئے ہیں۔

حیدرآباد: صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آج گوشہ محل سے مقابلہ نہ کرنے پر تنقید کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی کو یہاں قدم جمانے کا موقع دینا نہیں چاہتے اس لئے بہت ہی سوچ سمجھ کر اپنی انتخابی پالیسی مدون کئے ہیں۔

حلقہ اسمبلی خیریت آباد میں جلسہ حالات حاضرہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی بصیرت سے عاری لوگ انہیں مشورہ دے رہے ہیں کہ انہیں کیا کرنا چاہئے اور کیا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی تلنگانہ میں اپنی جڑوں کو مضبوط کرے۔

بیرسٹر اویسی نے کہا ”کانگریس پارٹی کے لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ مجلس‘ گوشہ محل سے کیوں مقابلہ نہیں کرتی؟ ارے دیوانو! سیاست کی بحث مجھ سے مت کرو‘ میں با ر بار کہہ چکا ہوں کہ تم کوئی وقت طے کرو‘قومی ٹیلی ویژن چانلوں کو بلاؤ‘ تمہارے بڑے بڑے چانکیہ کو بٹھاؤ‘ ایک نہیں دس کو بٹھاؤ‘دس سے جی نہیں بھرا تو پچاس کو بٹھاؤ‘ اللہ کو حاضر و ناظر جان کو بول رہا ہوں 10 منٹ تمہارے لوگ میرے سامنے بیٹھ نہیں پائیں گے۔

میرے دلائل کا جواب نہیں دے پائیں گے۔“ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی مل کر تلنگانہ میں یہ کھیل کررہی ہے۔ صدر مجلس نے کہا ”جو لوگ کانگریس کی تائید کررہے ہیں‘ یاد رکھو یہ فقہ کا مسئلہ نہیں ہے۔

یہ سیاست کا مسئلہ ہے۔اگر آپ میں دور اندیشی نہیں ہے تو کم از کم جو دیکھ چکا ہے اس کی بات پر یقین کرلو۔اختیار آپ کا ہے مگر یاد رکھو جب آفتیں آئیں گی‘ جب شہر اور ریاست تلنگانہ کا امن برباد ہوگا تو دیر ہوجائے گی بہت۔آپ نے نہیں دیکھا کہ کرناٹک میں 5 سال تک گوشت کی دکانیں بند تھیں‘ لیدر کا کاروبار برباد ہوگیا۔بی جے پی یہ کرنا چاہتی ہے اس لئے میں آپ کو ہشیار کررہا ہوں۔“انہوں نے کہا کہ کانگریس‘ بی جے پی سے ملی ہوئی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس کے موجودہ ریاستی صدر ریونت ریڈی دراصل موہن بھگوت کا کٹھ پتلی ہے اورجب وہ سچائی بیان کررہے ہیں تو کانگریس والے ان کی تصویر بناکر موہن بھگوت کے ساتھ ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا”ارے بھائی اسد الدین اویسی اور موہن بھگوت سمندر کے دور علحدہ کنارے ہیں اور سمندر کے دو کنارے ایک نہیں ہوسکتے۔ہاں کانگریس کے قائدین‘ ناگپور جاکر اپنا ماتھا ٹیکتے ہیں۔اسدالدین اویسی دن میں پانچ مرتبہ اللہ کے سامنے بھارت کی سرزمین پر سجدہ کرتا ہے مگر اغیار اور ظالموں کے سامنے نہیں۔

بیرسٹر اویسی نے حلقہ اسمبلی نامپلی میں بھی انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ تلنگانہ میں بی جے پی اور کانگریس ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کررہی ہیں۔ اگر تمہیں دیکھنا ہے تو گوشہ محل‘ نامپلی‘ نظام آباو اربن‘ مدہول‘ نرمل اور عادل آباد میں جاکردیکھوجہاں بی جے پی اور کانگریس مل کر انتخابات لڑرہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نامپلی میں بی جے پی اور آر ایس ایس‘ کانگریس کے لئے کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہیں پر دیکھ لیں آپ کو بی جے پی کا امیدوار نظر نہیں آئے گا۔بی جے پی کے امیدوار کے گھر کے اطراف بھی ایک پوسٹر دکھائی نہیں دیا۔

a3w
a3w