ایشیاء

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر اٹھایا

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اٹھایا اور کہا کہ دیرپا امن کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنا چاہیے اور جموں و کشمیر کے مسئلے کو“پرامن طریقے سے ”حل کرنے کے لیے بات چیت میں شامل ہونا چاہیے۔

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اٹھایا اور کہا کہ دیرپا امن کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنا چاہیے اور جموں و کشمیر کے مسئلے کو“پرامن طریقے سے ”حل کرنے کے لیے بات چیت میں شامل ہونا چاہیے۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
سعودی عرب میں اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 ہزار فیصلے
جیش کی ذیلی تنظیم نے کشمیر دہشت گرد حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
رفح پر اسرائیلی حملہ، خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او

یہ اطلاع میڈیا رپورٹس سے حاصل ہوئی۔ایکس پرین ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق یو این جی اے کے 79 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، مسٹر شریف نے جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں جاری جبر کے لیے ہندوستان پر تنقید کی اور اس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا، جس سے اس کے مستقبل کا تعین کرنے کے لئے ریفرنڈم کی اپیل کی گئی ہے۔

شریف نے کہا“فلسطین کے لوگوں کی طرح جموں و کشمیر کے لوگوں نے اپنی آزادی اور حق خود ارادیت کے لیے ایک صدی تک جدوجہد کی ہے۔”انہوں نے 5 اگست 2019 کے بعد سے ہندوستان کے اقدامات کی مذمت کی، جب کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا گیا، اور نئی دہلی پر الزام لگایا کہ وہ خطے کے آبادیاتی ڈھانچے کو غیر قانونی طور پر تبدیل کرکے‘حتمی حل’مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے جموں و کشمیر کے اس خطہ میں تقریباً 10 لاکھ فوجیوں کے ہندوستان کے استعمال کو ایک‘کلاسک آباد کار نوآبادیاتی منصوبہ’قرار دیا جس کا مقصد مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔

یو این آئی