مغربی بنگال میں طوفان ریمل سے بھاری تباہی، 2 ہلاک (ویڈیو)
طوفان ریمل سے مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں انفرااسٹرکچر اور املاک کو بھاری نقصان پہنچا‘ کم ازکم 2 افراد کی جان گئی۔ مغربی بنگال اور بنگلہ دیش میں 135کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔

کولکتہ: طوفان ریمل سے مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں انفرااسٹرکچر اور املاک کو بھاری نقصان پہنچا‘ کم ازکم 2 افراد کی جان گئی۔ مغربی بنگال اور بنگلہ دیش میں 135کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔
عہدیداروں نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔ اتوار کی شام موسلادھار بارش سے وسطی کولکتہ کے ببیر بگان علاقہ میں دیوار گرنے سے ایک شخص کی جان چلی گئی۔ سندربن ڈیلٹا سے متصل نام خانہ کے قریب جزیرہ موسونی میں ایک عمررسیدہ عورت پیر کی صبح زخموں سے جانبر نہ ہوسکی۔
اس کی جھونپڑی پر ایک درخت گرگیا تھا جس کے نتیجہ میں سڑک دھنس گئی تھی۔ طوفان ریمل بنگلہ دیش اور مغربی بنگال کے ساحل سے گزرا۔ اس نے بھاری تباہی مچائی۔ کچے مکانوں کی چھتیں اڑگئیں۔ درخت گرنے سے کولکتہ میں سڑکیں بند ہوگئیں۔
برقی کھمبے گرپڑے جس سے ریاست کے مختلف حصوں میں برقی سربراہی میں خلل پڑا۔ پیر کی صبح کولکتہ کے کئی علاقے زیرآب دکھائی دیئے۔ سیالدہ ٹرمنل اسٹیشن سے سب اربن ٹرین سروس کم ازکم 3 گھنٹوں کے لئے جزوی طورپر معطل کردی گئی۔ مسافرین کو پریشانی اٹھانی پڑی۔
21 گھنٹے معطل رہنے کے بعد پیر کی صبح کولکتہ ایرپورٹ میں پروازیں بحال ہوئیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان ریمل پیر کی صبح 5:30 بجے کمزور پڑگیا۔ امکان ہے کہ وہ مزید کمزور پڑجائے گا۔
متاثرہ علاقوں میں برقی بحال کرنے اور ملبہ ہٹانے کے لئے ایمرجنسی سرویسس حرکت میں آگئی ہیں۔ حکام نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ گھروں کے اندر ہی رہیں۔ کولکتہ میں اتوار کی رات 8:30 بجے سے پیر کی صبح 5:30 بجے تک 146ملین میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
شہر میں 74 کیلو میٹر کی رفتار سے ہوائیں چلیں جبکہ شہر کے شمالی مضافات ڈم ڈم میں یہ رفتار 91کیلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔ کولکتہ میں تقریباً 68 درخت گرپڑے جبکہ قریبی علاقوں سالٹ لیک اور راجر ہاٹ میں 75 درخت جڑ سے اکھڑگئے۔
حکومت ِ مغربی بنگال نے مخدوش علاقوں سے تقریباً ایک لاکھ لوگوں کو نکالا۔ ریاستی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ 24 بلاکس اور 79 میونسپل وارڈس میں تقریباً 15 ہزار مکانوں کو نقصان پہنچا۔
ریاست کے مختلف حصوں میں 2140 درخت اور 337 برقی کھمبے گرپڑے۔ 2 لاکھ 7 ہزار 60 افراد کو 1438 محفوظ شیلٹرس میں منتقل کیا گیا۔ 341 لنگر چلائے گئے۔ ساحلی اور نشیبی علاقوں میں رہنے والوں میں 17738 تارپالین بانٹے گئے۔