جموں و کشمیر

لوگ ووٹ کے ذریعے بی جے پی کو جواب دیں:محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے ہندو اور مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس جال میں نہ پھنسیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی سب سے زیادہ خوبصورت چیزیں ہماری جمہوریت اور ہمارا آئین ہے۔

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ووٹ کے ذریعے بی جے پی کو کرارا جواب دیں انہوں الزام بی جے پیر الزام لگاتے ہوئے کہا: ‘بی جے پی نے ملک میں لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کے لئے ہر نسخہ آزمایا اور اب شہریت ترمیمی قانون لایا گیا تاکہ مسلمان سڑکوں پر آجائیں’ موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار چہارشنبہ کے روز یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔

متعلقہ خبریں
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست مسترد
میاں الطاف نے 18میں سے 15اسمبلی حلقوں پر محبوبہ مفتی کو مات دے دی
میاں الطاف کو ‘چھپا رستم’ کہنا ان کے ساتھ نا انصافی ہے: عمر عبداللہ
ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، محبوبہ مفتی کے خلاف مقدمہ درج

انہوں نے کہا: ‘گذشتہ دس برسوں کے دوران بی جے پی حکومت ملک میں بے روز گاری، بے روزگاری کی وجہ سے نوجوانوں کی خود کشیاں، کسانوں کا حال، مہنگائی وغیرہ جیسی ناکامیوں سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے بہت کوششیں کر رہی ہے’۔

ان کا کہنا تھا: ‘بی جے پی نے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کے لئے تمام نسخے آزمائے تاکہ مسلمان سڑکوں پر آجائیں اور اب وہ شہریت ترمیمی قانون لے کر آئے ہیں’۔

محبوبہ مفتی نے ہندو اور مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس جال میں نہ پھنسیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی سب سے زیادہ خوبصورت چیزیں ہماری جمہوریت اور ہمارا آئین ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے بھی لوگوں کے حق میں آتے ہیں اور کمیونٹی کے سینئر لوگوں نے بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ انہوں نے کہا: ‘یہاں کوئی بھی قانون مذہب کے نام پر نہیں بنایا جاسکتا ہے اور شہریت ترمیمی قانون مسلمانوں کو نشنانہ بنانے کا قانون ہے’۔ سابق وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے ووٹ کے ذریعے بی جے پی کا جواب دیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر خاص کر وادی کشمیر ماحولیاتی لحاظ سے کافی حساس ہے، ہماری معیشت کا انحصار فروٹ انڈسٹری پر ہے، لہذا ریلوے لائن بچھانے کے لئے درختوں کی بے دریغ کٹائی سے احتراز کیا جانا چاہئے اور اس سلسلے میں ماہرین کی رائے حاصل کی جانی چاہئے’۔

انہوں نے کہا: ‘اترا کھنڈ کی مثال ہمارے سامنے موجود ہے ہمیں جموں وکشمیر کو اترا کھنڈ نہیں بننے دیا جانا چاہئے’۔

a3w
a3w