حیدرآباد

ویڈیوز: بستیوں کے سروے کے خلاف عوام کا شدید احتجاج، پھول باغ میں چیف منسٹر کا پتلہ نذر آتش

موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کے منصوبہ کو روبہ عمل لانے کے لئے ریاستی حکومت نے اپنے اقدامات میں شدت پیدا کردی ہے۔ اس ضمن میں آج تیسرے روز بھی موسیٰ ندی کے ایف ٹی ایل میں تعمیر شدہ مکانات کے سروے کے خلاف عوام نے شدید احتجاج کیا۔

حیدرآباد (منصف نیوز بیورو) موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کے منصوبہ کو روبہ عمل لانے کے لئے ریاستی حکومت نے اپنے اقدامات میں شدت پیدا کردی ہے۔ اس ضمن میں آج تیسرے روز بھی موسیٰ ندی کے ایف ٹی ایل میں تعمیر شدہ مکانات کے سروے کے خلاف عوام نے شدید احتجاج کیا۔

متعلقہ خبریں
شطرنج کھلاڑیوں ڈی ہریکا اور ارجن کو چیف منسٹر کی تہنیت
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے جا رہی ہے : شیوراج
چیف منسٹر کی کل کاماریڈی سے پرچہ نامزدگی متوقع

ڈی سی پی ہیڈ کوارٹر پیٹلہ برج‘ پھول باغ میں موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور ریونیو عہدیداروں نے آج صبح8بجے سروے کیلئے پہنچے اور موسیٰ ندی سے متصل اس بستی کے مکانات کا سروے شروع کیا اور مکانات پرRB-X کے نشانات لگانا شروع کیا۔

اس دوران مقامی عوام کی کثیر تعداد وہاں جمع ہوگئی اور سروے کی مخالفت کرتے ہوئے شدید احتجاج کیااور کہا کہ وہ یہاں گزشتہ 50۔60 سال سے مقیم ہیں۔ ان کے پاس مکان کے رجسٹری دستاویزات، نل اور برقی کے بل، بلدیہ ٹیکس کے ساتھ موجود ہیں اور وہ باقاعدہ قانونی طور پر زندگی بسر کررہے ہیں آج تک کسی حکومت نے ان کے مکانات کی تعمیرپر کوئی اعتراض نہیں کیا۔

آج اچانک چیف منسٹر ریونت ریڈی کی زیر قیادت کانگریس حکومت موسیٰ ندی کی ترقی کے نام پر انہیں اپنے مکانات سے بیدخل کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کو ہم برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہم یہاں سے کسی اور جگہ نقل مقام کریں گے۔ ہمارا جینا مرنا اسی بستی سے وابستہ ہے۔ ہم حق اور انصاف کے حصول کیلئے جمہوری طور پر احتجاج کریں گے۔ ہمیں ڈبل بیڈ روم مکانات کی ضرورت نہیں ہے۔

ہمارے روزمرہ کے کاروبار، بچوں کی تعلیم اور زندگی کی دیگر ضروریات اسی سرزمین سے وابستہ ہیں۔ برہم نوجوانوں نے اس موقع پر چیف منسٹر کا پتلہ نذر آتش کیا اور چیف منسٹر اور کانگریس کے خلاف مردہ باد کے نعرے بلند کئے۔ مقامی عوام نے بتایا کہ رکن اسمبلی چارمینار میر ذوالفقار علی نے بھی اس علاقہ کا دورہ کیااور برہم عوام کو تیقن دیا کہ وہ اس سلسلہ میں چیف منسٹر اور اعلیٰ حکام سے نمائندگی کرتے ہوئے انہیں حقائق سے واقف کرائیں گے اور عوام کی مرضی کے خلاف کوئی بھی کارروائی ہونے نہیں دیں گے۔

مقامی نوجوان محمد ماجد خان نے بتایا کہ سروے کے حکام نے مسجد، مندر، چرچ، اور گردوارے پر RB-X کے نشانات لگائے ہیں۔ واضح رہے کہ موسیٰ ریور فرنٹ اور ریونیو کے حکام نے کل موسیٰ ندی کے احاطہ واقع چادر گھاٹ، شنکر نگر میں بھی ایف ٹی ایل میں تعمیر کئے گئے مکانات کا سروے کیا تھا۔ جس کے خلاف متاثرہ عوام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کانگریس حکومت کے خلاف نعرے بلند کئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ موسیٰ ندی کے متاثرین کو متبادل کے طور پر انہیں ڈبل بیڈروم مکانات یا اندراماں ہاوزنگ اسکیم کے تحت مکانات میں منتقل کرنے کے بعد ہی ان کے مکانات کو منہدم کیا جائے گا لیکن عوام اس کیلئے ہرگز تیار نہیں ہیں۔ وہ اپنے مکانات کو بچانے کسی بھی قربانی کیلئے تیار ہیں۔

اس دوران لنگر حوض میں متاثرہ عوام نے حائیڈرا کے خلاف احتجاجی ریالی نکالی۔ مظاہرین نے ریونت ریڈی ڈاؤن، ڈاؤن کے نعرے بلند کئے اور حائیڈرا کے خلاف’گوبیاگ‘کے نعرے بلند کئے۔ حالات کو کشیدہ ہوتے دیکھ کر عہدیدار واپس ہونے پر مجبور ہوگئے۔ دریں اثنا نیو ماروتی نگر میں بی جے پی ایم پی ایٹالہ راجندر اور متعلقہ کارپوریٹر وہاں پہنچ گئے۔ مقامی عوام نے سروے کے خلاف نعرے بلند کئے جہاں ریونیو عہدیدار موسیٰ ندی کے طاس میں تعمیر کئے گئے مکانات کی نشاندہی کررہے ہیں۔

بی جے پی کارپوریٹر نرسمہا گپتا نے متاثرہ عوام کے ہمراہ سروے حکام کے خلاف شدید برہمی کااظہار کیا اور واپس جاؤ کے نعرے بلند کئے اور مکانات پر نشان لگانے کے کام کورکوادیا۔ جب برہم عوام ریونیو حکام سے مزاحمت کرنے لگے، عوام کے غصہ کو دیکھتے ہوئے عہدیدار واپس ہونے پر مجبور ہوگئے۔ اس دوران رکن پارلیمنٹ ای راجندر نے کہا کہ حکومت حائیڈرا کے نام غریب عوام کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لنگر حوض کے تالاب کے قریب عوام کئی برسوں سے مقیم ہیں۔ ای راجندر نے کہا کہ ہم موسیٰ ندی کو ترقی دینے کے مخالف نہیں ہیں لیکن جن لوگوں نے زمینات خرید کر باقاعدہ مکانات تعمیر کئے اور کئی برسوں سے یہاں مقیم ہیں‘ وہ اچانک کہاں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی کا پانی کبھی اس علاقہ میں نہیں آیا۔ ای راجندر نے چیف منسٹر کوانتباہ دیا کہ وہ عوام کے قریب نہ آئیں۔

وہ بہت جلد موسیٰ ندی میں انہدامی کارروائیوں سے متعلق مرکز کو رپورٹ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے انہیں (ریونت) کو چیف منسٹر بنایا ہے۔ ”یہ تمہاری جاگیر نہیں ہے“۔ ای راجندر نے کہا کہ بی جے پی خاموش تماشائی نہیں رہے گی اور حکومت کی اس کارروائی کے خلاف عدالت سے رجوع ہوں گے۔

اگر عوام کی آنکھ سے آنسو نکلیں گے تو بہت جلد حکومت زوال پذیر ہوجائے گی۔ اس دوران بتایا گیا ہے کہ موسیٰ ریور فرنٹ اور ریونیو کے حکام موسیٰ ندی کے طاس میں واقع بستیوں، آشارام نگر، گولکنڈہ، ابراہیم باغ، کشن باغ، شنکر نگر، موسیٰ رام باغ، چادرگھاٹ، چیتنیہ پوری، پھول باغ‘ پیٹلہ برج کے علاقوں میں سروے کرتے ہوئے مکانات کی نشاندہی کررہے ہیں۔

ریونیو حکام کے مطابق موسیٰ ندی کے طاس میں واقع 55کیلو میٹر تک جملہ 12,184مکانات غیر قانونی تعمیر کئے گئے ہیں۔ جس میں 1595 مکانات پر نشانات لگائے گئے ہیں۔ جن میں 288 بڑی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ موسیٰ ندی کی دونوں جانب50 میٹر کا علاقہ بفر زون کہلاتا ہے۔ بفر زون میں جملہ7,851 غیر مجاز تعمیرات اور1032 بڑی عمارتیں شامل ہیں جبکہ 3004تعمیرات ایف ٹی ایل میں موجود ہیں۔

a3w
a3w