شمالی بھارت

مدارس میں سنسکرت متعارف کرنے کا منصوبہ

اترکھنڈ مدرسہ بورڈ ریاست بھر کے زائداز 400 مدارس میں اختیاری بنیادوں پر سنسکرت کی تعلیم متعارف کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

دہرہ دون (پی ٹی آئی) اترکھنڈ مدرسہ بورڈ ریاست بھر کے زائداز 400 مدارس میں اختیاری بنیادوں پر سنسکرت کی تعلیم متعارف کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

بورڈ کے صدرنشین مفتی شمعون قاسم نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم اس منصوبہ پر کچھ عرصہ سے کام کررہے ہیں۔ ایک تجویز تیار کی جارہی ہے۔ اگر ریاستی حکومت ہمیں عمل آوری کی اجازت دیتی ہے تو اسے نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ تجویز مدرسہ جانے والے بچوں کو اصل تعلیمی دھارے سے جوڑنے چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی کی خواہش کے مطابق ہے۔ ریاست کے مدرسوں میں این سی ای آر ٹی نصاب ِ تعلیم کو متعارف کرائے جانے سے جاریہ سال بہترین نتائج حاصل ہوئے ہیں اور پاس ہونے والے طلبا کا فیصد بھی زائداز 96 رہا۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مدارس میں باصلاحیت طلبا کی کوئی کمی نہیں ہے۔ موقع ملنے پر وہ لوگ تمام مضامین بشمول سنسکرت میں بہترین نتائج حاصل کریں گے۔ قاسمی نے کہا کہ عربی اور سنسکرت دونوں ہی قدیم زبانیں ہیں۔

اگر مدرسہ کے طلبا کو عربی کے ساتھ ساتھ سنسکرت سیکھنے کا موقع دیا جائے تو ان کے لئے بہت ہی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ بورڈ کے رجسٹرار شاہد سمیع صدیقی نے بتایا کہ مدارس میں سنسکرت تعلیم ہنوز ایک تجویز ہے جسے روبہ عمل لانے کا انتظار کیا جارہا ہے۔

اس سوال پر کہ آیا اس ضمن میں بورڈ کی جانب سے کوئی تجویز تیار کی جارہی ہے‘ انہوں نے کہا کہ یہ چیز ابھی تک ان کے علم میں نہیں لائی گئی ہے۔ اترکھنڈ وقف بورڈ کے صدرنشین شاداب شمس نے بھی کہا کہ مدارس میں سنسکرت تعلیم متعارف کرنے کی تجویز اچھی ہے لیکن اسے روبہ عمل لانے میں مدرسہ بورڈ کے لئے کونسی چیز مانع ہے۔

اگر وہ لوگ کرنا چاہیں تو بہ آسانی یہ کام کرسکتے ہیں۔ میں نہیں سمجھتا کہ ایسی کسی چیز کے لئے ریاستی حکومت سے منظوری حاصل کرنے میں انہیں کسی دشواری کا سامنا کرنا ہوگا۔