سوشیل میڈیا

بیوی کو حاملہ کرنے عصمت ریزی کے مجرم کی پیرول پر رہائی

ایک عہدیدار نے بتایا کہ راجستھان میں یہ پہلا فیصلہ ہے جس میں عصمت ریزی کے مجرم کو پیرول دی گئی ہے۔ راجستھان کے پیرول قواعد کے تحت عصمت ریزی یا اجتماعی عصمت ریزی کے مجرم کو عام طور پر پیرول نہیں دی جاتی اور نہ کھلی جیل میں بھیجا جاتا ہے۔

جئے پور: راجستھان ہائی کورٹ نے عصمت ریزی کے مجرم کو 15 روزہ پیرول منظور کی ہے تاکہ وہ اپنی بیوی کو حاملہ کرسکے۔ ہائی کورٹ نے 22 سالہ راہول بگھیل کی رہائی کا حکم دیا جو ایک نابالغ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کے جرم میں پوکسو قانون کے تحت الور جیل میں 20 سالہ سزائے قید کاٹ رہا ہے۔

 بگھیل کو چہارشنبہ کے روز پیرول پر رہا کیا گیا تاکہ وہ اپنی بیوی 25 سالہ برجیش دیوی کے ساتھ وقت گزار سکے۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ راجستھان میں یہ پہلا فیصلہ ہے جس میں عصمت ریزی کے مجرم کو پیرول دی گئی ہے۔ راجستھان کے پیرول قواعد کے تحت عصمت ریزی یا اجتماعی عصمت ریزی کے مجرم کو عام طور پر پیرول نہیں دی جاتی اور نہ کھلی جیل میں بھیجا جاتا ہے۔

 لیکن ہائی کورٹ نے خواتین کے دستوری حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے برجیش دیوی کی درخواست قبول کرلی کہ نسل کی برقراری کیلئے اس کے شوہر کو پیرول پر رہا کیا جائے۔ برجیش دیوی نے 13 جولائی کو ضلع الور کی عدالت میں ہنگامی پیرول درخواست داخل کی تھی اور بچہ پیدا کرنے کے اپنے بنیادی اور دستوری حق کا حوالہ دیا تھا۔

 ایک ہفتہ بعد 20 جولائی کو وہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی اور بگھیل کو 30 روزہ پیرول پر رہا کرنے کی درخواست کی لیکن ہائی کورٹ نے بگھیل کو صرف 15 دن کیلئے پیرول پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ بیوی کو حاملہ ہونے سے روکنے یا جوڑے کو بچہ پیدا کرنے سے روکنا دستور کی دفعہ 14 اور 21 کی روح کے خلاف ہوگا۔