جموں و کشمیر

وزیراعظم اب قوانین منظور کرانے کے موقف میں نہیں: راہول گاندھی

سینئر کانگریس قائد راہول گاندھی نے پیر کے دن جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ میں کہا کہ کانگریس پارٹی نے وزیراعظم کو ”نفسیاتی شکست“ دے دی ہے۔

جموں: سینئر کانگریس قائد راہول گاندھی نے پیر کے دن جموں وکشمیر کے ضلع پونچھ میں کہا کہ کانگریس پارٹی نے وزیراعظم کو ”نفسیاتی شکست“ دے دی ہے۔

متعلقہ خبریں
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت
راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی
مودی حکومت، صنعتکاروں کے لئے کام کرتی ہے: راہول گاندھی

ضلع پونچھ میں سورن کوٹ میں این سی۔ کانگریس کی بڑی انتخابی ریالی سے خطاب میں راہول گاندھی نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اور دیگر ریاستوں میں بی جے پی اور آر ایس ایس والے نفرت اور تشدد پھیلاتے ہیں۔ یہ لوگ بھائی کو بھائی سے لڑاتے ہیں۔ یہ صرف نفرت پھیلانا جانتے ہیں اور ان کی سیاست نفرت پر مبنی ہے۔

نفرت کو نفرت سے ہرایا نہیں جاسکتا۔ اسے صرف محبت سے شکست دی جاسکتی ہے۔ ایک طرف نفرت پھیلانے والے لوگ ہیں اور دوسری طرف ہم ہیں جو محبت کی دکان کھولنا چاہتے ہیں۔ ہماری بھارت یاترا کے دوران ہم نے ملک کی ہر ریاست میں محبت کی دکان کھولی تھی۔ قائد اپوزیشن لوک سبھا نے کہا کہ نریندر مودی آج وہ نہیں ہیں جو پہلے تھے۔

وہ قوانین لاتے ہیں اور ہم مخالفت کرتے ہیں۔ وہ اب قوانین منظور نہیں کرسکتے۔ ہم نے نریندر مودی کو نفسیاتی شکست دے دی ہے۔ لوک سبھا الیکشن میں وہ جب دباؤ میں آئے تو کہنے لگے کہ وہ ”طبعی“ نہیں ہیں۔ وہ بھگوان کے اوتار ہیں۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہم نے ان کی نفرت کواپنی محبت سے شکست دے کر انہیں نفسیاتی طورپر توڑدیا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ملک میں ریاستوں سے مرکزی زیرانتظام علاقے بنائے جارہے ہیں۔ ریاستوں کو 2 ریاستوں میں بانٹا جارہا ہے لیکن ہماری دستوری تاریخ میں کسی بھی ریاست کا درجہ گھٹاکر اسے مرکزی زیرانتظام علاقہ نہیں بنایا گیا۔

آج آپ کے جمہوری حقوق چھینے جارہے ہیں۔ ہم دہلی میں جو لوگ برسراقتدار ہیں ان پر اتنا دباؤ ڈالیں گے کہ وہ آپ کا ریاستی درجہ بحال کردیں گے۔راہول گاندھی نے کہا کہ آج آپ کے سارے فیصلے دہلی میں ہورہے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ آپ کے فیصلے جموں وکشمیر میں ہوں۔

ہم چاہتے تھے کہ ریاستی درجہ الیکشن سے قبل بحال ہوجائے لیکن مرکزی حکومت نے ایسا نہیں کیا۔ بی جے پی والے مذہب‘ زبان اور برادری کی بنیاد پر لوگوں کو بانٹتے ہیں۔ وہ گجروں اور پہاڑیوں میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ روزگار کے تعلق سے کانگریس قائد نے الزام عائد کیا کہ سارے ملک میں نریندر مودی صرف 2-3 امیرکبیر لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے بڑے رئیسوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کردیا۔ انہوں نے چھوٹی صنعتیں ختم کردیں جس کی وجہ سے ملک میں روزگار دستیاب نہیں ہے۔

نیشنل کانفرنس قائد ڈاکٹر فاروق عبداللہ بھی راہول گاندھی کے ساتھ موجود تھے۔ انہوں نے ریالی سے خطاب میں کہا کہ مستقبل کا وزیراعظم راہول گاندھی آج یہاں موجود ہے اور ہماری لڑائی بی جے پی اور آر ایس ایس کی طرف سے پھیلائی جارہی نفرت کے خلاف ہے۔

وزیراعظم کہتے ہیں کہ مسلمان درانداز ہیں اور وہ زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں۔ مودی ہندو بہنوں اور بیٹیوں سے کہتے ہیں کہ مسلمان ان کا منگل سوتر چھین لیں گے۔