تہواروں کے سیزن میں سائبر دھوکہ دہی سے چوکس رہنے پولیس کا مشورہ
سائبر مجرم کسی بھی موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ کرسمس، نیا سال اور سنکرانتی جیسے تہواروں کے اس سیزن کو انہوں نے دھوکہ دہی کا اڈہ بنا لیا ہے۔ پولیس نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ تہواروں کے تحائف، بھاری ڈسکاؤنٹ، سستی اشیائ اور ایونٹ کوپن کے نام پر آنے والے مشکوک میسجس، اشتہارات اور لنکس سے ہوشیار رہیں۔
حیدرآباد: ہیلو سر/میڈم! آن لائن شاپنگ کرنے والے صارفین میں سے آپ کو انعام کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ بس اس لنک پر کلک کریں اور اپنی بینک تفصیلات اور او ٹی پی درج کریں، آپ کے اکاؤنٹ میں 25 ہزار روپے جمع کر دیئے جائیں گے۔
واٹس ایپ پر آنے والے اس طرح کے پیغامات کو سچ مان کر ایک نوجوان اپنی جمع پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اسی طرح ایک گھریلو خاتون نے سستے موبائل فون کے لالچ میں چند منٹوں میں 40 ہزار روپے گنوا دیئے۔
سائبر مجرم کسی بھی موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ کرسمس، نیا سال اور سنکرانتی جیسے تہواروں کے اس سیزن کو انہوں نے دھوکہ دہی کا اڈہ بنا لیا ہے۔ پولیس نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ تہواروں کے تحائف، بھاری ڈسکاؤنٹ، سستی اشیائ اور ایونٹ کوپن کے نام پر آنے والے مشکوک میسجس، اشتہارات اور لنکس سے ہوشیار رہیں۔
سائبر مجرم مختلف طریقوں سے جال بچھاتے ہیں۔ وہ جعلی ویب سائٹس اور ایپس کے ذریعہ پب اور ریزورٹس میں آدھی قیمت پر بکنگ یا ایک کوپن کے ساتھ دوسرا مفت دینے کا جھانسہ دیتے ہیں۔ ٹریول اور ہالی ڈے پیکیجس کے نام پر بیرون ملک دوروں کا لالچ دے کر ایڈوانس رقم وصول کر لی جاتی ہے اور پھر غائب ہو جاتے ہیں۔ لکی ڈرا یا کرسمس گفٹ کے نام پر صرف پروسیسنگ فیس مانگ کر سادہ لوح افراد کو لوٹا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ انسانیت کے نام پر یتیموں اور بزرگوں کی مدد کے لئے فرضی یو پی آئی آئی ڈیز بنا کر عطیات کے نام پر بھی دھوکہ دیا جا رہا ہے۔
ایونٹ مینجمنٹ اور فوڈ ڈیلیوری میں ملازمت کے بہانے رجسٹریشن فیس کے نام پر نوجوانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ جعلی ای کامرس سائٹس پر سستے تحائف اور ڈرائی فروٹس کا لالچ دیا جاتا ہے۔
ان دھوکہ دہی سے بچنے ضروری ہے کہ ای کامرس ویب سائٹس پر موجود ڈسکاؤنٹ کی حقیقت جانچ کرلیں۔ کسی بھی ایونٹ یا ٹورسٹ پیکیج کی بکنگ صرف آفیشل ویب سائٹس سے کریں۔ سوشل میڈیا پر نامعلوم افراد یا اداروں کے اشتہارات پر بھروسہ نہ کریں۔
واٹس ایپ یا ایس ایم ایس کے ذریعہ موصول ہونے والے نامعلوم لنکس پر کلک نہ کریں اور نہ ہی کوئی اے پی کے فائل ڈاؤن لوڈ کریں۔ کسی بھی صورت میں اپنا او ٹی پی، پن یا سی وی وی نمبر کسی سے شیئر نہ کریں۔ کیو آر کوڈ اسکین کرنے یا یو پی آئی کی نامعلوم درخواستوں کو قبول کرنے میں جلدی نہ کریں ۔
حیدرآباد سائبر کرائم کے ڈی سی پی اروند بابو کا کہنا ہے کہ اگر آپ کسی ایسے دھوکے کا شکار ہو جائیں یا رقم کٹ جائے، تو فوری طور پر الرٹ ہو جائیں۔ ملزمین کے فون نمبرات، لنکس اور بینک تفصیلات کے اسکرین شاٹ لیں اور ایک گھنٹے کے اندر ہیلپ لائن نمبر 1930 پر کال کریں یا ویب سائٹ www.cybercrime.gov.in پر اپنی شکایت درج کرائیں۔