تلنگانہ

تلنگانہ میں نامزد عہدوں کو پُرکرنے کی تیاریاں، لوک سبھاانتخابات کے پیش نظرسرگرمی

تلنگانہ حکومت کانگریس لیڈروں کو خوشخبری دینے تیار ہے کیونکہ آئندہ ہفتہ نامزد عہدوں کو پر کرنے کے لیے تیاریاں کرنے کی اطلاعات ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت کانگریس لیڈروں کو خوشخبری دینے تیار ہے کیونکہ آئندہ ہفتہ نامزد عہدوں کو پر کرنے کے لیے تیاریاں کرنے کی اطلاعات ہیں۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
اگزٹ پولس پر مکمل امتناع کے لئے سنجے سنگھ کا مطالبہ
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

حکومت بیشتر کارپوریشنس کے صدورنشین کے عہدوں کو پر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سنکرانتی سے پہلے اس خصوص میں بعض سرکاری احکام جاری کئے جائیں گے۔ حکومت یہ فیصلہ لوک سبھا انتخابات کے لیے پارٹی کی حکمت عملی کے مطابق لے گی۔

متحدہ ضلع واری بنیاد پر عہدے دینے پر غورکیاجارہا ہے جس کے لئے مساعی شروع کردی گئی ہے۔تلنگانہ پردیش کانگریس کے انچارج وزراء کی قیادت میں نامزد عہدوں کے لیے خواہشمندوں کی فہرست بھی تیار کرلی گئی ہے۔ اس فہرست میں موجود ناموں کی جانچ کی جائے گی جس کے بعد یہ فہرست حکومت کو بھیجی جائے گی۔

کارپوریشنس کے صدورنشین کا انتخاب وزیراعلیٰ اور کابینہ کے وزراء کے فیصلے کے مطابق ہوگا۔ پی سی سی کا ماننا ہے کہ اگر سنکرانتی سے پہلے بعض نامزد عہدوں کو پُر کر دیا جاتا ہے، تو دوسرے کیڈر اور فیلڈ لیول کے لیڈروں میں جوش و خروش پیدا ہو گا، کیونکہ پارٹی کا ماننا ہے کہ چیئرمین نہ صرف جوش و خروش سے کام کریں گے، بلکہ حامیوں کی حوصلہ افزائی بھی کریں گے۔

اس طرح لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کیلئے کیڈرمیں حوصلہ پیداہوگا۔ اگر نامزد عہدوں کا اعلان شروع ہو جائے تو پارٹی میں لیڈروں اور کارکنوں کا اعتماد بڑھے گا۔پارٹی کا پختہ یقین ہے کہ یہ تمام نومنتخب صدورنشین لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی جیت میں اہم کردار ادا کریں گے۔

ریاست میں دس سال کے بعد برسراقتدار آئی کانگریس پارلیمانی انتخابات میں زیادہ نشستوں پر کامیابی کے لیے حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔ ریاست کی 17لوک سبھا میں سے12 نشستوں کا ہدف پہلے ہی مقرر کیا گیا ہے۔نامزد عہدوں کی دوڑمیں پرانے کانگریسی لیڈروں کے ساتھ ساتھ حال ہی میں کانگریس میں شامل لیڈران بھی شامل ہیں۔

بتایاجاتا ہے کہ وزیراعلیٰ اور بیشتر وزرا ایسے افراد کو نامزدعہدے دیناچاہتے ہیں جنہوں نے انتخابات میں پارٹی کے حق میں کام کیا ہے۔ پارٹی نے مساوات کو مدنظر رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔