بھارت جوڑو یاترا کا اختتام، اپوزیشن کی طاقت کا مظاہرہ
اپوزیشن کی طاقت کے مظاہرہ میں کئی قومی اور علاقائی جماعتوں کے قائدین نے پیر کے دن برفباری اور کڑاکے کی ٹھنڈ کا مقابلہ کرتے ہوئے جموں وکشمیر کے سری نگر میں راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے اختتام پر منعقدہ ریالی میں کانگریس قائدین کے ساتھ شرکت کی۔
سری نگر: اپوزیشن کی طاقت کے مظاہرہ میں کئی قومی اور علاقائی جماعتوں کے قائدین نے پیر کے دن برفباری اور کڑاکے کی ٹھنڈ کا مقابلہ کرتے ہوئے جموں وکشمیر کے سری نگر میں راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے اختتام پر منعقدہ ریالی میں کانگریس قائدین کے ساتھ شرکت کی۔
کانگریس کی یہ ریالی کڑے پہرے اور بھاری برفباری کے بیچ شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی۔ کانگریس قائدین کے علاوہ ڈی ایم کے‘ جے ایم ایم‘ بی ایس پی‘ این سی‘ پی ڈی پی‘ سی پی آئی‘ آر ایس پی‘ وی سی کے اور آئی یو ایم ایل قائدین نے شرکت کی۔ ریالی سے خطاب میں سی پی آئی قائد ڈی راجہ نے ملک کی تمام سیکولر جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مل جل کر ملک کی آزادی کی لڑائی لڑی تھی اور اسے انگریزوں کے راج سے آزاد کرایا تھا۔ تمام سیکولر جماعتوں کو متحد ہوجانا چاہئے تاکہ ملک کو بی جے پی راج سے آزاد کرایا جائے۔ سابق چیف منسٹر جموں وکشمیر اور نیشنل کانفرنس قائد عمر عبداللہ نے سابق صدر کانگریس راہول گاندھی سے کہا کہ وہ ملک میں مغرب تا مشرق ایک اور یاترا نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کی اس آخری تقریب میں میں اپنی طرف سے‘ میرے والد اور میری پارٹی کی طرف سے راہول گاندھی کو مبارکباد دیتا ہوں۔ یہ یاترا کامیاب رہی۔ اس یاترا نے دکھادیا کہ ملک میں بی جے پی کو پسند کرنے والے لوگ ہیں لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جو دوسرے آئیڈیا کو پسند کرتے ہیں جو بھائی چارہ کا ہے۔ میں راہول گاندھی سے خواہش کرتا ہوں کہ وہ مغرب تا مشرق یاترا کریں۔ میں اس میں ان کے ساتھ چلنا چاہوں گا۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ملک کو راہول گاندھی میں امید کی کرن دکھائی دیتی ہے۔ آر ایس پی قائد پریم رامچندرن نے کہا کہ راہول گاندھی نے ثابت کردیا ہے کہ و ہ تفرقہ پسند طاقتوں سے لڑنے کے لئے موزوں قائد ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہول گاندھی نے 12 جلسہ ئ عام‘ 100 نکڑ میٹنگس اور 13 پریس کانفرنسوں سے خطاب کیا۔
شیرکشمیر اسٹیڈیم میں آج کی ریالی کے ساتھ ہی بھارت جوڑو یاترا کا اختتام عمل میں آیا جو تقریباً 5 ماہ میں 12 ریاستوں اور 2 مرکزی زیرانتظام علاقوں سے گزری۔ یاترا کا آغاز گزشتہ برس 7 ستمبر کو کنیاکماری سے ہوا تھا۔
آئی اے این ایس کے بموجب سری نگر میں پردیش کانگریس کے دفتر میں ترنگا لہرانے اور قریب میں سوناوار علاقہ میں واقع شیرکشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں پبلک ریالی کے ساتھ 135 روزہ طویل بھارت جوڑو یاترا کا اختتام عمل میں آیا۔ مسلسل برفباری کے باوجود مقامی قائدین ڈاکٹر فاروق عبداللہ(نیشنل کانفرنس) اور محبوبہ مفتی(پی ڈی پی) نے شرکت کی۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے بھی ریالی سے خطاب کیا۔ راہول گاندھی نے اپنی تقریر میں کہا کہ انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ کشمیر میں ان پر حملہ ہوسکتا ہے لیکن یہاں کے عوام نے انہیں ہینڈ گرینیڈس (ہتھ گولے) نہیں دیئے بلکہ ڈھیر سارا پیار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں بی جے پی ارکان میری طرح نہیں چل سکتے کیونکہ وہ ڈرے ہوئے ہیں۔
انہوں نے اپنے والد راہول گاندھی کے قتل کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو کھونے کا درد کیا ہوتا ہے یہ وہی سمجھ سکتا ہے جس پر بیتتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پلوامہ حملہ میں اپنے عزیزوں کو گنوانے والوں کا درد سمجھتا ہوں۔ راہول گاندھی اس موقع پر روایتی کشمیری لباس Pheranپہنے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ یاترا اپنے لئے یا کانگریس کے لئے نہیں کی بلکہ اس کا مقصد اُس آئیڈیالوجی کے خلاف کھڑے ہونا تھا جو ملک کی بنیاد کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔
کانگریس ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے 12 قائدین جو ریالی میں شرکت کرنے والے تھے‘ جموں۔ سری نگر نیشنل ہائی وے بند ہونے اور ایر ٹریفک میں خلل کی وجہ سے آنہیں سکے۔ تقریب میں 21 جماعتوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ ترنمول کانگریس‘ سماج وادی پارٹی اور تلگودیشم پارٹی کے قائدین ریالی میں شرکت نہ کرسکے۔ بھارت جوڑو یاترا نے 12 ریاستوں میں 3970 کیلومیٹر کا فاصلہ طئے کیا۔