حیدرآباد

چارمینار پر غزہ کے حق میں احتجاجی مظاہرہ – سیکڑوں افراد نے مظاہرے میں شرکت کی

فوری جنگ بندی، غذائی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی اور اسرائیل کے جنگی جرائم پر عالمی طور پر روک ٹوک جیسے مطالبات پر مظاہرین نے پلے کارڈز بتائے نعرے لگائے.

حیدرآباد: اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آ انڈیا (ایس آئی او) تلنگانہ کی جانب سے آج چارمینار پر غزہ کی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا، جس میں سیکڑوں نوجوان شریک ہوئے۔ مظاہرین نے اسرائیل کی جاری نسل کشی، منظم تشدد اور فلسطینی عوام کو بھوک و افلاس کا شکار بنانے کی شدید مذمت کی۔

متعلقہ خبریں
کانگریس حکومت چھ ضمانتوں کو نافذ کرنے میں ناکام : فراست علی باقری
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

فوری جنگ بندی، غذائی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی اور اسرائیل کے جنگی جرائم پر عالمی طور پر روک ٹوک جیسے مطالبات پر مظاہرین نے پلے کارڈز بتائے نعرے لگائے.

ریاستی صدر ایس آئی او تلنگانہ، محمد فراز احمد نے میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتیں خصوصاً امریکہ کی پالیسیوں نے اسرائیل کے مظالم کو تقویت دی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: “حکومتِ ہند کو چاہئے کہ فلسطین کے مسئلہ پر ایک واضح اور اصولی مؤقف اختیار کرے جو آزاد فلسطینی ریاست کی تاریخی حمایت سے ہم آہنگ ہو۔ تمام ممالک بشمول بھارت اسرائیل کو تعاون دینا فوری طور پر بند کریں۔ عالمی رہنما ہنگامی اور بلا رکاوٹ غذائی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ ہندوستانی شہری، عوام میں شعور بیداری کریں، اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور ہر ممکن طریقے سے فلسطینی عوام کی مدد کریں۔”

انہوں نے کہا کہ دنیا غزہ میں جاری بھوک اور قتلِ عام پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی۔ “ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ احتجاج، بائیکاٹ اور دعا کے ذریعے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔”

مظاہرہ پُرامن طور پر اختتام پذیر ہوا جس میں فلسطینی عوام کے لیے دعا کی گئی اور مسلسل پُرامن جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دہرایا گیا۔