مشرق وسطیٰ

غزہ جنگ بندی کے لیے قاہرہ مذاکرات میں مسائل

غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے درمیان جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے مصر کی طرف سے منعقد ہونے والے مذاکرات کو مشکلات کا سامنا ہے۔

قاہرہ: غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے درمیان جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے مصر کی طرف سے منعقد ہونے والے مذاکرات کو مشکلات کا سامنا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، بائیں بازو جماعتوں کا 7 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور

مصر کے القاہرہ نیوز ٹی وی نے منگل کو یہ اطلاع دی۔

رپورٹ میں مصر کے ایک اعلیٰ عہدے دار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے مذاکرات مشکل ہیں لیکن ابھی بھی جاری ہیں۔

ذرائع نے ان مشکلات کی نوعیت یا اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعہ میں موجود اشیاء کی تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا۔

دریں اثناء ایک بیان میں مصری سرکاری ذرائع نے میڈیا کی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ قاہرہ میں مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں، بات چیت جاری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ حماس کا وفد جنگ بندی کے حل پر بات چیت کے لیے ابھی بھی قاہرہ میں ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ حماس نے ایسی تجاویز پیش کی ہیں جو اس وقت اسرائیل کو پیش کی جا رہی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ امریکہ بھی اسرائیل پر رمضان کے مہینے میں جنگ بندی قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔

مصر اتوار سے قطر، امریکہ اور غزہ کی حکمران حماس تحریک کے وفود شرکت کے ساتھ، غزہ کی پٹی میں امن تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کے ایک نئے دور کی میزبانی کر رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیلی شہروں پر حملہ کرنے، تقریباً 1200 لوگوں کا قتل کرنے اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنانے کے بعد اسرائیل نے غزہ پر بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کیا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی جوابی کارروائیوں میں اب تک 30000 سے زائد فلسطینی ہلاک اور 70000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔