معذور کا اسٹول پر سجدہ
مجبوری کی وجہ سے سامنے اسٹول رکھ کر اس پر نماز ادا کرنا درست ہے؛ البتہ یہ ضروری ہے کہ سرجھکانے کی کیفیت پائی جائے ؛ کیوںکہ معذور شخص کے رکوع وسجدہ کی اصل کیفیت سرکا اشارہ ہے ، جن صاحب نے اسے ناجائز قرار دیا ہے ، شاید انہیں غلط فہمی ہوئی ہے۔
سوال:- ہماری مسجد میں ایک صاحب فالج کی وجہ سے کرسی پر بیٹھ کر اور سامنے اسٹول رکھ کر اس پر سجدہ کرتے ہیں ، اس کے بعد ایک اور صاحب اسی طرح کی شکایت کی وجہ سے کرسی پر نماز پڑھنے لگے ،
وہ سامنے اسٹول رکھے بغیر نماز ادا کرتے ہیں ، ان صاحب نے پہلے شخص پر اعتراض کیا کہ اس طرح سامنے اسٹول رکھ کر نماز پڑھنا جائز نہیں ، براہِ کرم اس سلسلہ میں رہنمائی فرمائیں ؟( راشد انور،اپل )
جواب:- مجبوری کی وجہ سے سامنے اسٹول رکھ کر اس پر نماز ادا کرنا درست ہے؛ البتہ یہ ضروری ہے کہ سرجھکانے کی کیفیت پائی جائے ؛ کیوںکہ معذور شخص کے رکوع وسجدہ کی اصل کیفیت سرکا اشارہ ہے ، جن صاحب نے اسے ناجائز قرار دیا ہے ، شاید انہیں غلط فہمی ہوئی ہے ،
ایک صورت یہ ہے کہ کسی چیز پر پیشانی رکھنے کے بجائے اس شئ کو اٹھا کر اپنی پیشانی سے لگالیا جائے ، یہ صورت مکروہ ہے ، دوسری صورت یہ ہے کہ زمین پر کوئی چیز رکھی ہوئی ہو اور اس پر سجدہ کیا جائے ، یہ صورت جائز ہے ،
بلکہ ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے رسول اقدس ا کے سامنے ایک تکلیف کی وجہ سے اس طور پر سجدہ کرنا ثابت ہے ، علامہ شامی ؒ نے اس پر تفصیل سے گفتگو کی ہے :
’’ فإن کانت الوسادۃ موضوعۃ علی الأرض وکان یسجد علیہا جازت صلاتہ الخ ‘‘(ردالمحتار:۲؍۵۶۸)