مہاراشٹرا

لوجہاد کے خلاف احتجاج، سماج کا فطری ردعمل :پھڈنویس

مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے کہا ہے کہ لوجہاد کی اصطلاح ان کی ریاست میں نہیں بلکہ کیرالا میں وضع کی گئی۔

ممبئی: مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے کہا ہے کہ لوجہاد کی اصطلاح ان کی ریاست میں نہیں بلکہ کیرالا میں وضع کی گئی۔

متعلقہ خبریں
اجیت پوار کی دیویندر پھڈنویس سے ملاقات
ہندو خواتین کو رجھانے کی سازش رچنے کا الزام، لو جہاد کے واقعات پر کارروائی کرنے کی ہدایت
لو جہاد قانون پر فوری اسٹے دینے سے سپریم کورٹ کا انکار
امیت شاہ کے ”تلوے چاٹنے“ کے ریمارک پر تنازعہ

انہوں نے اس مسئلہ پر ہندوتوا تنظیموں کے بڑھتے احتجاج کو سماج کا فطری ردعمل قرار دیا۔ پھڈنویس نے کہا کہ یہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو صرف یہاں ہوئی ہو۔ کیرالا نے یہ اصطلاح وضع کی تھی۔ اُس ریاست میں بی جے پی حکومت میں بھی نہیں تھی۔ کیرالا میں کانگریس اور کمیونسٹ جماعتوں کی حکومت رہی ہے۔

یہ بی جے پی کی ریالیاں نہیں ہیں۔ یہ ریالیاں سماج کی جانب سے نکالی جارہی ہیں۔ ایسی ریالیاں نکالنے کیلئے مختلف تنظیمیں اکٹھا ہورہی ہیں۔

بی جے پی قائدین اور وزراء کی مہاراشٹرا میں ایسے احتجاجی مظاہروں میں شرکت سے متعلق سوال پر پھڈنویس نے کہا ”بعض ریالیوں میں ہمارے پارٹی کارکن یا قائدین موجود رہے ہیں کیونکہ وہ بھی ہندو ہیں۔

اگر ہندوؤں کو درپیش مسائل پر کوئی ریالی نکالی جارہی ہو تو یہ فطری بات ہے کہ یہ قائدین اس میں حصہ لیں گے۔ یہ بی جے پی کا ایجنڈہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے بیچ تمام شادیاں ”لوجہاد“ کے زاویہ سے ہورہی ہیں، لیکن ایک ایسا گروپ ہے جو سماج میں ایسی تبدیلیاں لارہا ہے جب یہ چیز آپ کے علم میں آتی ہے تو سماج کے اندر سے ردعمل ظاہر ہونا فطری بات ہے“۔

a3w
a3w