شمالی بھارت

تقسیم کے بعدہندوستان ،ہندوراشٹربن گیا: بی جے پی لیڈر

بی جے پی لیڈرنے کہاکہ ان کے مسلمان دوست کی طرح ملک میں کئی لوگ ہیں جویہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے آباء و اجدادکبھی ہنومان چالیسہ پڑھاکرتے تھے۔بزرگ سیاسی قائد نے کہاکہ وہ ہنومان چالیسہ کلب تشکیل دینا چاہتے ہیں تاکہ نوجوانوں کو منشیات سے نجات دلائی جاسکے۔

اندور: بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے منگل کوکہاکہ1957میں آزادی اوربٹوارہ کے بعد ہندوستان کاجوبھی حصہ باقی بچاہے وہ ایک ہندوراشٹر ہے۔ بعض مذہبی قائدین کی جانب سے ہندوستان کوہندوراشٹرقراردینے کے مطالبہ سے متعلق سوال پرکیلاش وجئے ورگیہ نے اندورمیں نامہ نگاروں کوبتایاکہ جب ہندوستان کوتقسیم کیاگیا تویہ کام مذہبی خطوط پر کیاگیا۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
ہندو راشٹر کا تصور مہاتما گاندھی کے اُصولوں کے خلاف: نتیش کمار
ملک کے پہلے وزیر اعظم نے تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی: کے سی آر
بی جے پی امیدوار ویشویشور ریڈی خاندان کے اثاثے 4,568 کروڑ
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کا شاندار مظاہرہ

تقسیم کے بعد پاکستان کا قیام عمل میں آیا اورباقی ملک ایک ہندوراشٹرہے۔ سابق ریاستی کابینی وزیر نے دعویٰ کیاکہ بھوپال میں مقیم ان کے ایک مسلم دوست ہرروزہنومان چالیسہ پڑھتے ہیں اور شیوکے مندربھی جاتے ہیں۔ میں نے اپنے مسلم دوست سے پوچھاکہ انہیں بھگوان ہنومان اوربھگوان شیواکی پوجاکرنے کی تحریک کہاں سے حاصل ہوئی۔

تومیرے دوست نے جواب دیاکہ جب انہوں نے اپنے خاندان کی تاریخ کامطالعہ کیاتوانہیں پتہ چلاکہ ان کے آباواجداد راجستھان کے راجپوت تھے اوران کے بعض رشتہ دارابھی بھی راجپوت ہیں جو راجستھان اوراتر پردیش میں مقیم ہیں۔ انہوں نے اس شخص کی شناخت ظاہر کئے بغیر یہ بات کہی۔

 بی جے پی لیڈرنے کہاکہ ان کے مسلمان دوست کی طرح ملک میں کئی لوگ ہیں  جویہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے آباء و اجدادکبھی ہنومان چالیسہ پڑھاکرتے تھے۔بزرگ سیاسی قائد نے کہاکہ وہ ہنومان چالیسہ کلب تشکیل دینا چاہتے ہیں تاکہ نوجوانوں کو منشیات سے نجات دلائی جاسکے۔

a3w
a3w