احتجاجی ریسلرس ریلوے کی ڈیوٹی پر واپس، برج بھوشن کیخلاف مزاحمت ختم کرنے کی تردید
دریں اثنا، ساکشی نے کہا کہ برج بھوشن کے خلاف ان کی تحریک جاری رہے گی اور وہ "ستیہ گرہ کے ساتھ" ریلوے میں اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گی۔
نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوان بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ شمالی ریلوے میں اپنی اپنی ملازمتوں پر واپس آگئے ہیں۔ شمالی ریلوے نے پیر کو یہ جانکاری دی۔
ناردرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر دیپک کمار نے ایک بیان میں کہا کہ پہلوانوں نے 30 اور 31 مئی کو کھیلوں کے لیے آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔
دریں اثنا، ساکشی نے کہا کہ برج بھوشن کے خلاف ان کی تحریک جاری رہے گی اور وہ "ستیہ گرہ کے ساتھ” ریلوے میں اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گی۔
تحریک سے پیچھے ہٹنے کی گمراہ کن خبروں کی تردید کرتے ہوئے ساکشی نے ٹویٹ کیاکہ "یہ خبر بالکل غلط ہے۔ ہم میں سے کسی نے بھی انصاف کی جنگ سے پیچھے نہیں ہٹے اور نہ ہی ایسا ہوگا۔ ستیہ گرہ کے ساتھ ساتھ میں ریلوے میں اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہوں۔ ہماری جدوجہد انصاف کی فراہمی تک جاری رہے گی۔ براہ کرم کوئی غلط خبر نہ چلائیں۔‘‘
بجرنگ نے ٹویٹ کیاکہ ‘تحریک واپس لینے کی خبریں محض افواہیں ہیں۔ یہ خبریں ہمیں نقصان پہنچانے کے لیے پھیلائی جا رہی ہیں۔ ہم نہ پیچھے ہٹے ہیں اور نہ ہی تحریک واپس لی ہے۔ خواتین پہلوانوں کی ایف آئی آر واپس لینے کی خبر بھی جھوٹی ہے۔ انصاف کی فراہمی تک لڑائی جاری رہے گی۔‘‘
واضح رہے کہ اولمپک میڈلسٹ پونیا، ساکشی اور ایشیائی چمپئن ونیش پھوگاٹ برج بھوشن کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ڈبلیو ایف آئی کے سابق صدر پر ایک نابالغ سمیت سات خواتین ریسلرز کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام لگایا گیا ہے۔
دہلی پولیس نے برج بھوشن کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی ہیں، جن میں سے ایک پوکسو (جنسی جرائم سے نابالغوں کے تحفظ) سے متعلق ہے۔ قیصر گنج سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم پی برج بھوشن کو تاہم ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔