دہلی

نربھیا اجتماعی عصمت ریزی کیس کے 10 سال مکمل

دہلی ویمن کمیشن (ڈی سی ڈبلیو) نے اسپیکر لوک سبھا اوم برلا اور صدرنشین راجیہ سبھا جگدیپ دھنکر سے گزارش کی کہ آج کی کارروائی معطل کرکے عورتوں کے تحفظ و سلامتی پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تفصیلی بحث کرائی جائے۔

نئی دہلی: نربھیا اجتماعی عصمت ریزی کیس 2012 کے 10سال مکمل ہونے پر دہلی ویمن کمیشن (ڈی سی ڈبلیو) نے اسپیکر لوک سبھا اوم برلا اور صدرنشین راجیہ سبھا جگدیپ دھنکر سے گزارش کی کہ آج کی کارروائی معطل کرکے عورتوں کے تحفظ و سلامتی پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تفصیلی بحث کرائی جائے۔

ڈی سی ڈبلیو نے اپنے مکتوب میں لکھا کہ نربھیا واقعہ نے ملک کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ اس کے خلاف غیرمعمولی احتجاج ہوا تھا اور آخرکار کئی قانونی اصلاحات ہوئی تھیں۔

10 سال گزرجانے کے باوجود عورتوں اور لڑکیوں کے خلاف جرائم کے واقعات ملک میں بڑھتے ہی جارہے ہیں۔ قومی دارالحکومت میں ہی روزانہ عصمت ریزی کے 6 واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔ دہلی میں ایک 8ماہ کی بچی اور 90 سالہ بوڑھی عورت کا بھی ریپ ہوا۔

خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ڈی سی ڈبلیو نے کہا کہ یہ مسئلہ وباء کی سطح پر پہنچ چکا ہے اور حکومتیں اس کی روک تھام کے ٹھوس اقدامات نہیں کرپارہی ہیں۔

عصمت ریزی کی شکار عورتوں اور لڑکیوں کو راحت دینے اور ان کی بازآبادکاری کے لئے جو نربھیا فنڈ قائم ہوا تھا اس کی رقم بھی بڑی حد تک گھٹادی گئی۔ حکومتیں‘ مجرموں کے ذہنوں پر ایسا خوف طاری کرنے میں ناکام رہیں جس سے وہ عورتوں کے خلاف جرائم سے باز رہیں۔

صدرنشین دہلی ویمن کمیشن سواتی ملیوال نے کہا کہ پولیس‘ فارنسک لیباریٹریز اور تحت کی عدالتوں کو مستحکم کرنے اور جواب دہی طئے کرنے کے بہ مشکل ہی کوئی اقدامات کئے گئے۔ ملک بھر میں ایسڈ کی کھلے عام فروخت جاری ہے حالانکہ یہ سپریم کورٹ کے رہنمایانہ خطوط کی پوری طرح خلاف ورزی ہے۔