دہلی

ریسلرس کے خلاف نفرت انگیز تقریر کیس

ایک عدالت کوبتایاکہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا(ڈبلیو ایف آئی) کے سابق سربراہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف ہراسانی کے الزام میں کاروائی کے مطالبہ پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے کوئی نفرت انگیز تقاریرنہیں کیں اورنہ کوئی قابل دست اندازی جرم کیا۔

نئی دہلی: دہلی پولیس نے جمعہ کے روز یہاں ایک عدالت کوبتایاکہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا(ڈبلیو ایف آئی) کے سابق سربراہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف ہراسانی کے الزام میں کاروائی کے مطالبہ پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے کوئی نفرت انگیز تقاریرنہیں کیں اورنہ کوئی قابل دست اندازی جرم کیا۔

متعلقہ خبریں
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی
برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف چارج شیٹ پر جلد فیصلہ
نیوز کلک کیس، دہلی پولیس کی چارج شیٹ
جعلی ویزا کیس میں بنگلورو ایرپورٹ سے ایک شخص گرفتار

قبل ازیں پٹیالہ ہاؤزکورٹ نے ایک سماجی کارکن اوراٹل جن شکتی پارٹی کے صدرکی شکایت پرجس میں انہوں نے پہلوانوں ونیش پھوگاٹ‘بجرنگ پونیااورساکشی ملک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کامطالبہ کیا تھا، عدالت نے اس معاملہ میں عملدرآمد رپورٹ طلب کی تھی۔

شکایت گزار سماجی کارکن نے کہا تھاکہ ان پہلوانوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا(ڈبلیوایف آئی) کے صدر کے خلاف جنسی ہراسانی کے جھوٹے الزامات عائد کئے ہیں۔

آج پولیس نے عدالت میں موقف رپورٹ داخل کی جسے اس نے قبول کرلیا۔ شکایت گزار کی جانب سے فراہم کردہ ایک ویڈیوکلپ جس میں ایک سکھ درخواست گزارکو یہ نعرہ لگاتے ہوئے دیکھاجاسکتاہے کہ”مودی تیری خبرکھدے گی‘آج نہیں تو کل کھدے گی“ پر پولیس نے کہاکہ یہ صاف ظاہر ہے کہ نامعلوم سکھ مظاہرین یہ نعرے لگارہے ہیں۔

ریسلرس کی جانب سے نفرت انگیز تقریر کاکوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔ پولیس نے کہاکہ شکایت کے مشمولات اور شکایت گزارکی جانب سے فراہم کردہ ویڈیو کلپس کے مطابق پہلوانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کاکوئی کیس نہیں بنتا۔ احتجاجی ریسلرس بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور دیگرکوان ویڈیوکلپس میں ایسے کوئی نعرے لگاتے ہوئے نہیں دیکھا جاسکتا۔

پولیس نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ اس عرضی کومستردکردے اوربتایاکہ مہاراج نے دیگر دوشکایتیں داخل کی ہیں جن میں برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کوئی ٹھوس الزامات عائد نہیں کئے گئے۔

a3w
a3w