مہاراشٹرا

پونے کار حادثہ کیس، بیٹے کو بچانے کیلئے خون دینے والی ماں بھی گرفتار

ملزم کے خاندان نے خون کا نمونہ تبدیل کرنے کے لئے ڈاکٹروں کو صرف 3 لاکھ روپے کی رشوت دی تھی، کرائم برانچ کو شبہ تھا کہ ماں کے خون کے نمونے سے لڑکے کے خون کا نمونہ تبدیل کیا گیا ہے۔

پونے:پونے پورشے حادثہ کیس میں پولیس نے بڑی کارروائی کی ہے۔ پولیس نے نابالغ ملزم کی ماں اور بلڈر کی بیوی کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ اطلاع پونے کے پولس کمشنر امیتیش کمار نے دی ہے۔ مقدمہ ملزم کے خون کے نمونے تبدیل کرنے سے متعلق ہے۔

متعلقہ خبریں
ماونواز لیڈر کشن جی کی اہلیہ سجاتکا زیرحراست!
متھن چکرورتی کی والدہ شانتی رانی چل بسیں
پاتال ایکسپریس کو پٹری سے اتارنے کی کوشش‘ یوپی میں ایک گرفتار
خود ساختہ فائنانس ڈپارٹمنٹ کا ایڈیشنل سکریٹری گرفتار
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار

 ساسون اسپتال میں ملزم کے خون کا نمونہ خاتون کے خون کے نمونے سے تبدیل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ کیس کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کو پتہ چلا تھا کہ ملزم کے خون کا نمونہ ایک خاتون کے خون کے نمونے سے تبدیل کیا گیا تھا۔

معلومات کے مطابق، ملزم کے خاندان نے خون کا نمونہ تبدیل کرنے کے لئے ڈاکٹروں کو صرف 3 لاکھ روپے کی رشوت دی تھی، کرائم برانچ کو شبہ تھا کہ ماں کے خون کے نمونے سے لڑکے کے خون کا نمونہ تبدیل کیا گیا ہے۔

مانا جا رہا ہے کہ پولیس نے اس معاملے میں اس کی ماں کو گرفتار کر لیا ہے، اس سے قبل کرائم برانچ نے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔ تاہم، تب سے وہ ‘پہنچ سے باہر’ تھی۔ شیوانی اگروال اپنا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد پولیس سے رابطے میں نہیں تھی۔ لیکن اب اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

 آج پونے کرائم برانچ نابالغ ملزم سے بھی پوچھ گچھ کرے گی۔ پونے کرائم برانچ نے جے جی بی کو خط لکھ کر نابالغ سے پوچھ گچھ کی اجازت مانگی تھی۔ جوینائل کورٹ نے کرائم برانچ کو اجازت دے دی ہے۔

جمعہ کو ملزم کے دوستوں نے اس معاملے میں بڑا انکشاف کیا ہے۔ حادثے کی رات پورشے کار میں ملزم کے ساتھ بیٹھے اس کے دوستوں نے پولیس کو بتایا کہ حادثہ کے وقت وہ نشے میں تھا۔ وہ شراب کے نشہ میں 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سڑک پر گاڑی چلا رہا تھا۔

19 مئی کی وہ بھیانک رات، جب پونے کے ایک امیر آدمی نے، جو دوستوں کے ساتھ پارٹی میں گیا ہوا تھا، دو خاندانوں کی خوشیاں پوری طرح تباہ کر دیں۔ اس نے دو آئی ٹی انجینئرز کی جان لے لی جو اپنی مہنگی لگژری کار میں بائیک پر جا رہے تھے۔

 اشونی اور انیش نامی دونوں انجینئر بائیک پر جا رہے تھےکہ تیز رفتار کار نے اُنہیں کچل دیا۔ حادثہ اتنا شدید تھا کہ دونوں ہوا میں چھلانگ لگا کر زمین پر گر کر دم توڑ گئے۔

دو افراد کو قتل کرنے کی سزا صرف 300 الفاظ کا مضمون لکھنا اور ٹریفک پولیس کے ساتھ 15 کام کرنا تھا۔ زوبنک عدالت نے ملزم کی گرفتاری کے چند گھنٹے بعد ہی شرائط کے ساتھ ضمانت منظور کر لی تھی۔

جس کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ پولیس نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو سیشن کورٹ میں بڑوں کی طرح سزا دی جائے۔ کئی مثالیں دی گئیں۔ بالآخر، جوونائل کورٹ نے اپنے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے لڑکے کو ریمانڈ ہوم بھیج دیا۔