قطری ٹی وی چیانل الجزیرہ کا فلسطین سے نشریاتی سلسلہ معطل
فلسطینی اتھارٹی نے بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ قطری ٹی وی چینل' الجزیرہ' کا فلسطین سے نشریاتی سلسلہ معطل کر دیا۔ ہے۔
یروشلم: فلسطینی اتھارٹی نے بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ قطری ٹی وی چینل’ الجزیرہ’ کا فلسطین سے نشریاتی سلسلہ معطل کر دیا۔ ہے۔
‘الجزیرہ ‘فلسطینیوں کی مزاحمتی کوششوں اور فلسطینیوں پر ہونے والی اسرائیلی بمباری کی سب سے زیادہ ‘کوریج’ کرنے والا ٹی وی چینل بتایا جاتا ہے۔’الجزیرہ’ سے وابستہ کئی صحافی اس سے پہلے اسرائیلی بمباری سے غزہ میں جاں بحق ہو چکے ہیں اور یہ چینل اسرائیل کے لیے سخت چیلنج بنا ہوا چینل ہے۔
چہارشنبہ کے روز فلسطینی خبر رساں ادارے ‘وفا’ نے اطلاع دی ہے کہ اس کی نشریات کو عارضی طور پر فلسطین میں معطل کر دیا گیا ہے۔واضح رہے پچھلے کئی دنوں سے فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورس بھی ایسی خبروں کی وجہ سے گفتگوؤں کا موضوع ہے جو مغربی کنارے میں فلسطینی نوجوانوں کی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورس کے ہاتھوں ہلاکت سے متعلق ہیں۔
‘ الجزیرہ ‘ نے بھی ان خبروں کو نمایاں کیا تھا۔اسرائیل نے پہلے ہی ‘ الجزیرہ ‘پر پابندی لگا رکھی ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کی ایک وزارتی کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ نشریات معطل کرنے کا فیصلہ اشتعال بھڑکانے والے مواد کی روک تھام کی غرض سے کیا گیا ہے تاکہ دھوکہ دہی اور لڑائی کو نمایاں کرنے والی چیزوں کو ہوا نہ دی جا سکے۔ اس وزارتی کمیٹی میں فلسطینی اتھارٹی کی وزارت ثقافت، وزارت داخلہ اور وزارت مواصلات کے وزراء بھی شامل ہیں۔
یاد رہے ‘ الجزیرہ ‘ ٹی وی پچھلے کچھ ہفتوں سے جنین پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی نوجوانوں کی فلسطینی سیکیورٹی فورس کے ہاتھوں ہلاکتوں کی خبروں کی وجہ سے نشانے پر تھا۔ تاہم نشریات پر پابندی کا فیصلہ یکم جنوری کو کیا گیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی حکمران جماعت الفتح کا کہنا ہے کہ ‘ الجزیرہ ‘ ہم عربوں کے وطنوں اور بالخصوص فلسطینی میں عرب تقسیم کے بیج بورہا ہے۔واضح رہے فلسطین عرب دنیا کا حصہ ہے، جسے اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے مسلسل اپنی اب تک کی طویل ترین جنگ کا نشانہ بنا رکھا ہے اور غزہ سے فلسینی عربوں کا بیج ہی ختم کرنے کے لیے لگاتار بمباری کر رہا ہے۔
خدشہ ہے کہ غزہ جہاں فلسطینی اتھارٹی کے بجائے حماس کا حکم چلتا ہے ‘ الجزیرہ ‘ اسی طرح کام کرتا رہے گا اور یہ پابندی صرف مقبوضہ مغربی کنارے کی حد تک ہی قابل عمل ہو سکے گی۔اسرائیلی فوج اور اسرائیل ‘ الجزیرہ ‘ کی انہی حرکتوں سے تنگ آکر پچھلے ستمبر سے ہی مقبوضہ مغربی کنارے سے نشریات اور کوریج پر پابندی عاید کر چکا ہے۔اسرائیلی فوج نے رام اللہ میں ‘ الجزیرہ ‘ کے بیورو پر چھاپہ مار کر اس کی سرگرمیوں کو روک دیا تھا۔ اس لیے ‘الجزیرہ ‘کی نشریات کا دائرہ فلسطینی اتھاریٹی کے تازہ اقدام سے مزید سکڑ جانے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔
Photo Source: @anadoluagency