ہنگامہ آرائی کے باعث راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر ایک بجے تک ملتوی
راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے جمعہ کو ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے دوپہر 12 بجے تک اور پھر ایک بجے تک ملتوی کر دی، جس کی وجہ سے وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہو سکا۔

نئی دہلی: راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے جمعہ کو ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے دوپہر 12 بجے تک اور پھر ایک بجے تک ملتوی کر دی، جس کی وجہ سے وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہو سکا۔
صبح کے التوا کے بعد 12 بجے جب ایوان دوبارہ شروع ہوا تو حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اونچی آواز میں بولنا شروع کردیا۔ ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے وقف ترمیمی بل کے حوالے سے کچھ کہنے کی کوشش کی لیکن چیئرمین نے کہا کہ ایوان میں پوائنٹ آف آرڈر نہیں ہے اور وہ کارروائی ملتوی کر رہے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی ایک بجے تک ملتوی کر دی۔
قبل ازیں صبح بھی ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
ایوان میں ضروری قانون سازی کے دستاویزات پیش کیے جانے کے بعد، بی جے پی کے لکشمی کانت باجپئی نے مغربی بنگال میں 25,000 اساتذہ کی تقرریوں کو منسوخ کرنے کے کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا مسئلہ اٹھایا۔ اس پر حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان نوک جھونک ہوئی جس کو دیکھتے ہوئے چیئرمین نے کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی۔