رامیشورم کیفے دھماکہ کیس، جس بس میں حملہ آور نے سفر کیا تھا اُس کی شناخت کرلی گئی
ڈاکٹر پرمیشور دھماکے کی تحقیقات پر تبادلہ خیال کے لیے سینئر حکام کے ساتھ میٹنگ بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی آٹھ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور وہ مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہیں۔
بنگلورو: کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے اتوار کو کہا کہ پولیس نے بی ایم ٹی سی بس کی شناخت کر لی ہے جس میں رامیشورم کیفے میں دھماکہ کرنے والا حملہ آور سفر کر رہا تھا۔
مسٹر پرمیشور نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایاکہ ’’ہم نے کم از کم 40 سے 50 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی جانچ کی۔ اطلاعات ہیں کہ ملزمان نے بس میں سفر کیا تھا۔ دھماکے کے وقت وہاں سے 26 کے قریب بسیں گزر چکی تھیں۔
انہوں نے کہاکہ "ہم نے تمام 26 بسوں کی فوٹیج کی جانچ کی ہے اور اس بس کا پتہ لگایا ہے جس میں ملزمان نے سفر کیا تھا۔ اس نے ٹوپی، چشمہ اور ماسک بھی پہن رکھا تھا۔ وہاں بھی کوئی واضح نہیں ہے۔ ہم تمام تکنیکی تفصیلات کا انکشاف نہیں کر سکتے۔
ڈاکٹر پرمیشور دھماکے کی تحقیقات پر تبادلہ خیال کے لیے سینئر حکام کے ساتھ میٹنگ بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی آٹھ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور وہ مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن سے بھی اپیل کی کہ وہ اس معاملے پر سیاست نہ کریں۔
دریں اثنا، بنگلورو پولیس نے دھماکے کے معاملے میں ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ اس نے حراست میں لیے گئے تمام افراد کو رہا کر دیا کیونکہ پوچھ گچھ کے دوران ان سے کچھ حاصل نہیں ہوا تھا۔
ساتھ ہی کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی سیاست کر رہی ہے اور بنگلورو کی شبیہ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”انہیں اپنے دور میں کرناٹک میں جو کچھ ہوا اسے آئینے میں دیکھنا چاہیے۔ اگر وہ (بی جے پی) کرناٹک کو نقصان پہنچا رہے ہیں تو وہ ملک اور خود کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
دوسری جانب دھماکے کے باوجود شہر میں رامیشورم کیفے کی دیگر برانچوں میں گاہک آرہے ہیں۔ وائٹ فیلڈ کا کیفے 8 مارچ کو مہاشیو راتری کے مبارک موقع پر دوبارہ کام شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
بی جے پی یووا مورچہ نے ہفتے کے روز کیفے کے باہر ایک دن پہلےہوئے کم شدت کے دھماکے میں 10 افراد زخمی ہوئے تھے، کے خلاف خاموش احتجاج کیا۔
حیدرآباد میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور لوک سبھا کے رکن اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو رامیشورم کیفے کا دورہ کیا۔ ایکس پر تصویریں پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھاکہ "یکجہتی کے لیے حیدرآباد میں رامیشورم کیفے کا دورہ کیا۔ کھانا بہت اچھا تھا اور یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ کیفے کا نام اے پی جے عبدالکلام کی جائے پیدائش کے نام پر رکھا گیا ہے۔ رامیشورم کیفے دھماکہ ایک بزدلانہ کارروائی اور ہندوستان کی اقدار پر حملہ ہے۔