شمالی بھارت

تعلیمی ترقی میں رکاوٹ کو حوصلوں سے دور کریں،قومیں حوصلوں سے ترقی کرتی ہیں: مولانا فضل الرحیم مجددی

عبدالرحیم ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیرمین اور امام ربانی گروپ آف اسکول کے سربراہ مولانا مجددی نے اگلے سیشن سے امام ربانی کالج بنانے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ حوصلہ مند قوم کسی رکاوٹ کا پروا نہیں کرتی بلکہ ہر رکاوٹ اور پریشانی کو حوصلوں سے دور کرتی ہے۔

نئی ہلی/جے پور: مسلمانوں سے جوش و خروش، عزم اور حوصلوں کے ساتھ تعلیم کے میدان میں سرگرم رول ادا کرنے اور اپنے اندر حوصلہ پیدا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری اورجامعۃالہدایہ جے پور کے سربراہ مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ قومیں حوصلوں سے ترقی کے منازل طے کرتی ہیں۔یہ بات انہوں نے امام ربانی سینئر سیکنڈری اسکول جے پور کی شاندار کارکردگی پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج
اسلام کیخلاف سازشیں قدیم طریقہ کار‘ ناامید نہ ہونے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا مشورہ
گورنر مکہ کا پرامن ماحول میں مناسک حج پر اطمینان کا اظہار
مسلمانوں کو اب سوچ سمجھ کر موقع دے گی بی ایس پی:مایاوتی
سنسربورڈ ’ہم دو ہمارے بارہ‘ فلم کی ریلیز پر روک لگائے : امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند

واضح رہے کہ امام ربانی سینئر سیکنڈری انگلش میڈیم اسکول کے بارہویں کے بچوں نے بہت ہی شاندار نتائج کامظاہرہ کیا ہے۔ علماغوری نے سائنس میں 95.80اور صوفیہ قریشی نے 93.80، آفرین مرزا نے 93.20، بشری فریشی نے 88.20اور تہذیب نے 88 فیصد نمبر لاکر نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔

 اسی طرح کامرس میں حفظ الرحیم نے 85.80، محمد شہزان نے 84.20،عروج نے 84.20، علینا حیات 81.40اور کلثوم نے 80.40 نمبرات حاصل کئے۔ اسی طرح آرٹس میں بھی یسری ناز نے 88.20،حورین مصوری88.20، رمشہ صالحہ 83.20، اقرا اختر 82 فیصد نمبر حاصل کئے۔بہتر کارکردگی یہ ہے کہ اسکول نے صد فیصد نتائج حاصل کئے ہیں اور 70 فیصد طلبہ اول نمبر سے جب کہ 30فیصد دوم درجے سے پاس ہوئے ہیں۔

عبدالرحیم ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیرمین اور امام ربانی گروپ آف اسکول کے سربراہ مولانا مجددی نے اگلے سیشن سے امام ربانی کالج بنانے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ حوصلہ مند قوم کسی رکاوٹ کا پروا نہیں کرتی بلکہ ہر رکاوٹ اور پریشانی کو حوصلوں سے دور کرتی ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ وہی قوم مہذب اور ترقی یافتہ ہوتی ہیں جو اپنی تہذیب و شعار کو کبھی فراموش نہیں کرتی۔مسلمانوں کے شاندارماضی اورعلمی تابناکی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک وہ تھا جب برطانیہ شاہ جارج ثانی اپنی بچوں کی تعلیم وتربیت کیلئے مسلمانوں کے ادارے میں بھیجتے تھے اور مسلمانوں کے اداروں میں تعلیم دلانے کے خواہش مند ہوتے تھے ۔

لیکن مسلمانوں میں تعلیمی زوال کا یہ عالم ہے کہ ان کے پاس اعلی معیار کا کوئی ادارہ نہیں ہے اوراپنے بچوں کی تعلیم کے لئے غیروں کے ادارے میں بھیجنے پرمجبور ہیں جس کی وجہ سے کئی طرح کی روح فرسا خبریں سامنے آتی ہیں۔

انہوں نے مسلمانوں کے موجودہ رویہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم مغرب اور یوروپ کی غلامی کرناباعث فخر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علمی احتساب کئے بغیرہم کسی میدان میں ترقی نہیں کرسکتے۔ ساتھ انہوں نے اسکول میں بہترین نمبرات حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کے درمیان 42ہزار روپے کے انعامات بھی تقسیم کئے۔

عبدالرحیم ایجوکیشنل ٹرسٹ کی وائس چیرمین ڈاکٹر ثمرہ سلطانہ نے مولانا فضل الرحیم کے حوصلوں کی اڑان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جب ایک شخص اتنے ادارے قائم کرسکتا ہے تو پورا معاشرہ مل کر کتنے اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں قائم کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس قوم کی تعلیمی زبوں حالی لائق صد افسوس ہے جس کی ابتدا اقرا سے ہوئی ہو۔ اسکول کے سکریٹری اور پرنسپل ڈاکٹر محمد شعیب نے بہترین کارکردگی پر بچوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ شاندار نتائج بچوں، والدین اور اساتذہ کی مشترکہ محنت کا نتیجہ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ محنت اتنی خاموشی سے کرو کہ کامیابی شور مچانے لگے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک آپ کی مخالفت نہیں ہوگی آپ کامیاب نہیں ہوسکتے۔

مولانا شرف عالم قاسمی نے اسکول کی کارکردگی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ مولانا فضل الرحیم نے جو کارنامہ انجام دیا ہے وہ قابل تحسین ہے اور اس میں مولانا کی انتھک جدوجہد محنت شامل ہے جس کی وجہ اسکول کی کارکردگی شاندار رہی۔معروف سماجی کارکن نعیم علیانہ نے بچوں کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس میں بچے، اساتذہ اور والدین کی مشترکہ محنت شامل ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے طالبات سے مخاطب ہوئے کہا کہ آپ کا عمل دوسروں کے لئے مثال بننا چاہئے نہ کہ آپ کے عمل سے والدین لڑکیوں کو تعلیم دینا ترک کردیں۔

مولانا شرف عالم قاسمی، الیاس قریشی، نعیم علیانہ اور مولانا عطاء الرحیم کے ہاتھوں بچوں کو ٹرافی اور سرٹی فیکٹ تقسیم کی گئی۔اہم شرکا میں مولانا حبیب الرحیم مجددی، مولانا شمشاد ندوی قاضی شریعت دارالقضا مسلم پرسنل لا بورڈ اور شہر کے عمائدین شامل تھے۔

a3w
a3w