دہلی

دفعہ 370 کی بحالی: پاکستان، کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا یکساں موقف: پاکستانی وزیر دفاع

پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی شہباز شریف حکومت اور ہندوستان میں کانگریس۔ نیشنل کانفرنس اتحاد جموں وکشمیر میں دفعہ 370 کی بحالی کے مسئلہ پر ایک ہی صف میں ہیں۔

نئی دہلی: پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی شہباز شریف حکومت اور ہندوستان میں کانگریس۔ نیشنل کانفرنس اتحاد جموں وکشمیر میں دفعہ 370 کی بحالی کے مسئلہ پر ایک ہی صف میں ہیں۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
شہباز شریف کی بحیثیت وزیراعظم پاکستان حلف برداری
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
پاکستان نے 3 سال بعد ٹسٹ سیریز جیت لی

آصف نے کہا کہ جموں وکشمیر میں جاریہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس۔ نیشنل کانفرنس اتحاد کے جیتنے کے قوی امکانات ہیں جس کے نتیجہ میں وہ مرکزی زیرانتظام علاقہ میں برسراقتدار آئیں گے۔ انہوں نے جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ 2019 میں دفعہ 370 کی برخاستگی کے بعد پہلی مرتبہ یہاں اسمبلی انتخابات ہورہے ہیں۔ خواجہ آصف نے دفعہ 370 پر اس اتحاد کے موقف کے مدنظر یہ بات کہی۔

اس اتحاد نے انتخابات میں دفعہ 370 کی بحالی کو مرکزی موضوع بنایا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اور اتحاد دونوں ہی جموں وکشمیر کے خصوصی موقف کی بحالی کے حق میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے اسے ایک انتخابی مسئلہ بنایا ہے۔ پاکستان اور کانگریس۔ نیشنل کانفرنس اتحاد جموں وکشمیر میں ایک ہی موقف رکھتے ہیں کہ دفعہ 370 کو بحال کیا جائے۔ 2019میں حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی سے ریاست کو 2 مرکزی زیرانتظام علاقوں میں تبدیل کردیا گیا تھا۔

اُس وقت مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا تھا کہ ریاست کا درجہ مناسب وقت پر بحال کیا جائے گا۔ جموں وکشمیر کے ڈوڈا میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے اس بات کو دُہرایا ہے کہ حکومت‘ انتخابات کے بعد جموں و کشمیر کے ریاست کے درجہ کی بحالی کی پابند عہد ہے۔

اسی دوران نیشنل کانفرنس دفعہ 370 کی بحالی کا مسلسل عہد کررہی ہے۔ کانگریس اگرچیکہ 370 کی بحالی کے مسئلہ پر خاموش ہے لیکن اس نے ریاست کا درجہ بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ 370 کی بحالی مرکزی زیرانتظام علاقہ کے عوام کے لئے ایک جذباتی مسئلہ رہی ہے اور نیشنل کانفرنس کے ساتھ ساتھ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے انتخابی منشور کا بھی حصہ رہی ہے۔