ریاض: IIPA کے فیوچر ایکس انٹر اسکول سائنس ایکسپو میں طلباء کی اختراعی صلاحیتوں کو اجاگر کیا گیا
پروگرام میں 600 سے زائد طلباء نے رجسٹریشن کرائی جبکہ جونیئر، مڈل اور سینئر زمرے کے 120 سے زائد اختراعی پروجیکٹس پیش کیے گئے، جن میں AI سے چلنے والی موبلٹی کینز، بایونک آرمز، جدید گیس لیک ڈیٹیکشن سسٹمز اور اسمارٹ ویسٹ مینجمنٹ سلوشنز شامل تھے۔
ریاض: انٹرنیشنل انڈین پروفیشنلز اسوسی ایشن (IIPA) نے یارا انٹرنیشنل اسکول کے تعاون سے "سائنس ایکس فیوچر ایکس” انٹر اسکول سائنس فیئر انتہائی شاندار انداز میں منعقد کیا۔
پروگرام میں 600 سے زائد طلباء نے رجسٹریشن کرائی جبکہ جونیئر، مڈل اور سینئر زمرے کے 120 سے زائد اختراعی پروجیکٹس پیش کیے گئے، جن میں AI سے چلنے والی موبلٹی کینز، بایونک آرمز، جدید گیس لیک ڈیٹیکشن سسٹمز اور اسمارٹ ویسٹ مینجمنٹ سلوشنز شامل تھے۔
پریمیئر سائنس ایکسپو سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل یارا انٹرنیشنل اسکول، محترمہ عاصمہ سلیم نے کہا کہ یہ پروگرام طلباء کی پوشیدہ اختراعی صلاحیتوں کو ابھارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہ دورِ حاضر کی ایک ضروری تعلیم اور تربیت کی سرگرمی ہے۔ انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ موبائل فون کا استعمال صرف معلومات حاصل کرنے تک محدود رکھیں اور تعلیم میں دلچسپی پیدا کریں تاکہ اختراعی صلاحیتوں میں اضافہ ہو۔
پروگرام کے کنوینر، میر مجاہد علی (نائب صدر، IIPA) نے طلباء کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ سائنس ایکسپو طلباء کے لیے اپنے علم اور صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ مہمان مقررین جناب کلیم سید اور محترمہ سشما شان نے بھی طلباء کی شخصی ترقی اور تخلیقی صلاحیتوں کے فروغ کے بارے میں خطاب کیا۔
اس کے علاوہ، "ٹیکنالوجی، اختراع اور تعلیم کا مستقبل” پر ایک اعلیٰ سطحی پینل ڈسکشن بھی منعقد ہوئی، جس میں انجینیئر فرحان ہاشمی، جناب فرقان احمد، پروفیسر فاروق عادل اور محترمہ سیدہ جویریہ نے مہارت سے نظامت کی۔ انجینیئر فرحان ہاشمی نے AI تعلیمی پروگراموں کے مستقبل میں کردار اور انسانی مہارتوں کو فروغ دینے کے طریقوں پر روشنی ڈالی۔
صدراتی خطاب میں ڈاکٹر شفیق احمد نے طلباء کو اپنی ذہنی قوت کو بڑھانے اور اسے عملی طور پر استعمال کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ سائنسی ایجادات کو دنیا کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے اور طلباء کو آگے بڑھ کر تحقیق اور اختراعات میں حصہ لینا چاہیے۔
تقریب کا اختتام ایوارڈز کی تقسیم پر ہوا، جس میں بہترین پروجیکٹس کو انعامات سے نوازا گیا۔ جونیئر زمرے میں امامہ اور عنایہ (MMEIS) کو "گیس لیکیج الارمنگ نوٹیفکیشن سسٹم” پر، مڈل زمرے میں آئرہ فلک اور کاجل متھن (الیف اسکول) کو "ویسٹ مینجمنٹ سلوشن” پر، اور سینئر زمرے میں نفیسہ خان (ال یاسمین) کو "نوی ایکسس” پروجیکٹ پر انعام دیا گیا۔
نیو مڈل ایسٹ انٹرنیشنل اسکول (NMEIS) اور یارا انٹرنیشنل اسکول (YIS) کے طلباء نے رنر اپ ایوارڈز حاصل کیے۔ اساتذہ اور شریک اسکولوں کو بھی سائنسی تحقیقات کے کلچر کو فروغ دینے میں ان کے کردار پر سراہا گیا۔ اسپانسرز دار الباریز گروپ اور Synem ٹیکنالوجیز کے تعاون سے منعقدہ اس تقریب نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور مستقبل کی تعلیم کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کیا۔