یوروپ

روس کا خودکار ایٹمی میزائلوں سے لیس خفیہ شہر

غیر ملکی میڈیا کے مطابق میز گوریے روس کا ایک ایسا چھوٹا شہر ہے جو قصبہ یورال کے پہاڑی سلسلے میں واقع ہے اور جمہوریہ بشخرتستان کے دارالحکومت اوفا سے 120میل کے فاصلے پر ہے۔

ماسکو: روس کا ایک چھوٹا شہر ’’میز گوریے‘‘ ہے جو پوری دنیا سے کٹا ہوا ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ ایٹمی میزائلوں سے لیس خفیہ شہر ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق میز گوریے روس کا ایک ایسا چھوٹا شہر ہے جو قصبہ یورال کے پہاڑی سلسلے میں واقع ہے اور جمہوریہ بشخرتستان کے دارالحکومت اوفا سے 120میل کے فاصلے پر ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ چھوٹا شہر 1979 میں بسایا گیا تھا جو پوری دنیا سے کٹا ہوا ہے اور وہاں کیا کام ہو رہا ہے؟ اس بارے میں کوئی دعوے سے کچھ نہیں بتا سکتا۔

یہ شہر آباد بھی ہے لیکن وہاں کے رہنے والوں کو باہر کے لوگوں سے ملنے کی اجازت نہیں ہے جس کے باعث اس بارے میں یہ قوی گمان کیا جاتا ہے کہ یہاں خودکار ایٹمی میزائل نصب کیے گئے ہیں۔

اس چھوٹے شہر یا قصبے کی حفاظت کیلیے روسی فوج کی دو بٹالین ہمہ وقت موجود رہتی ہیں جو باہر سے کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں دیتی۔ باہر کی دنیا بالخصوص امریکا کو ’’میز گوریے‘‘ کے بارے میں معلومات صرف سیٹلائٹ کی تصاویر کے ذریعے حاصل ہوتی ہیں۔

گوکہ یہ اطلاعات مصدقہ ذرائع کی نہیں ہیں لیکن اس شہر کے باسیوں پر جس طرح کی پابندیاں ہیں اور یہ دنیا سے الگ تھلگ شہر ہے اس کے باعث یہ مشہور ہے کہ روسی حکام نے یہاں خودکار میزائل نصب کیے ہیں جنہیں دور دراز مقام سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے داغا جا سکتا ہے۔

روسی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہاں کوئی ایٹمی میزائل نصب نہیں ہے اور نہ ہی کوئی خفیہ فوجی کام کیا جارہا ہے بلکہ یہ قصبہ کان کنی کیلیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن کس چیز کی کان کنی کی جارہی ہے روسی حکام یہ بھی نہیں بتاتے۔

دوسری جانب کچھ لوگ یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ ’’میز گوریے‘‘ میں زیر زمین خفیہ بنکرز تعمیر کیے گئے ہیں جہاں کسی ہنگامی صورت حال مثلاً ایٹمی جنگ کی صورت میں روسی قیادت پناہ گزین ہوسکتی ہے۔ ان بنکرز میں تجوری نما والٹس بھی بنائے گئے ہیں جن میں روس کا خزانہ محفوظ کیا جاسکتا ہے۔