شمالی بھارت

محبوبہ مفتی، ٹیپوسلطان کے مقبرہ میں کیوں گئیں؟

مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے پیر کے دن سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی کو ٹیپو سلطان کے مقبرہ میں فاتحہ خوانی کے لئے نشانہ تنقید بنایا۔ وہ اتوار کے دن کرناٹک کے ضلع منڈیا میں سری رنگا پٹنہ گئی تھیں۔

پٹنہ: مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے پیر کے دن سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی کو ٹیپو سلطان کے مقبرہ میں فاتحہ خوانی کے لئے نشانہ تنقید بنایا۔ وہ اتوار کے دن کرناٹک کے ضلع منڈیا میں سری رنگا پٹنہ گئی تھیں۔

متعلقہ خبریں
محبوبہ مفتی نے انڈیا اتحاد چھوڑنے کی تردید کردی
ٹیپو، اورنگ زیب اور بابر نام رکھنے پر بھی امتناع عائد کردیا جائے: اسد اویسی
سینئر سیاستداں مظفر حسین بیگ پی ڈی پی میں واپس
سپریم کورٹ کا فیصلہ خدا کا فیصلہ نہیں ہے: محبوبہ مفتی
کانگریس، بڑے بھائی کا رول ادا کرے: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی‘ سدارامیا کی تقریب حلف برداری میں حصہ لینے بنگلور آئی ہوئی تھیں۔ بعدازاں وہ سری رنگا پٹنہ گئیں اور ٹیپو کے مقبرہ میں انہوں نے فاتحہ پڑھی۔

گری راج سنگھ نے کہا کہ محبوبہ مفتی جموں وکشمیر میں دہشت گردی پھیلاتی ہیں اور اب وہ کرناٹک میں ایک اور حملہ آور کے مزار پر گئیں۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ ٹیپو سلطان نے انگریزوں کے خلاف جنگ نہیں لڑی۔

وہ ملک کو لوٹنے آیا تھا۔ ملک کو لوٹنے کے بعد اس نے یہاں حکومت کی۔ گری راج سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ایک حملہ اور کرناٹک میں دوسرے حملہ آور کے مزار پر گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بیگوسرائے کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے محبوبہ مفتی پر تنقید کی جن کے ساتھ مل کر بی جے پی نے سابق ریاست جموں وکشمیر میں 3 سال حکومت چلائی تھی۔

پیپلزڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سربراہ نے سدارامیا کی حلف برداری میں شرکت کے بعد کہا تھا کہ کانگریس کو جتانے کے لئے کرناٹک کے عوام نے جو خط ِ اعتماد دیا وہ سارے ملک کے لئے امید کی کرن ہے۔ ریاستی عوام نے فاشسٹ اور تفرقہ پسند طاقتوں کو ہرایا۔

عوام‘ نفرت اور پھوٹ ڈالنے کی سیاست کی مار جھیل رہے تھے۔ محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ مجھے چیف منسٹر سدارامیا اور ان کے نائب شیوکمار پر بھروسہ ہے کہ وہ عوام کے زخم بھردیں گے۔