دہلی میں راج گھاٹ پر کانگریس کی سنکلپ ستیہ گرہ
کانگریس نے راہول گاندھی کی تائید میں اتوار کے دن دہلی کے راج گھاٹ پر ایک روزہ ”سنکلپ ستیہ گرہ“ کی۔
نئی دہلی: کانگریس نے راہول گاندھی کی تائید میں اتوار کے دن دہلی کے راج گھاٹ پر ایک روزہ ”سنکلپ ستیہ گرہ“ کی۔
پارٹی جنرل سکریٹری پرینکاگاندھی وڈرا‘سینئر قائدین کے سی وینوگوپال‘پی چدمبرم اور سلمان خورشید کے علاوہ دیگر قائدین موجود تھے۔ جئے رام رمیش‘مکل واسنک‘ پون کماربنسل‘شکتی سنہ گوہل‘ پرتیبھاسنگھ‘ منیش چھترتھ وغیرہ بھی موجود تھے۔
پارٹی کے دہلی یونٹ کے کئی قائدین نے بھی احتجاج میں حصہ لیا۔ پولیس نے ستیہ گرہ کی اجازت نہیں دی تھی لیکن اس کے باوجود پارٹی ورکرس کی بڑی تعداد مقامی ستیہ گرہ کے باہرموجود تھی۔ دہلی پولیس نے اپنے مکتوب میں ستیہ گرہ کی اجازت نہ دیتے ہوئے لکھاتھا کہ نظم وضبط کی صورتحال اور ٹریفک وجوہات کی بناء پر ستیہ گرہ نہ کی جائے تو ٹھیک ہوگا۔
راج گھاٹ کے اطراف دفعہ144بھی نافذ ہے۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ ستیہ گرہ کی اجازت نہیں دی گئی لیکن وہاں پر سیکیوریٹی کے مناسب انتظامات کئے گئے۔ دہلی پولیس کی کاروائی پر وینوگوپال نے ٹوئٹر پر کہا کہ پارلیمنٹ میں ہماری آوازدبانے کے بعد حکومت نے ہمیں باپو(مہاتماگاندھی) کی سمادھی پر پرامن ستیہ گرہ کی اجازت دینے سے بھی انکارکردیا۔ مودی حکومت کی عادت بن چکی ہے کہ اپوزیشن کو احتجاج کرنے نہ دیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں بازآنے والے نہیں۔ سچائی کیلئے ہماری لڑائی جاری رہے گی۔ ظلم وزیادتی کے خلاف ہم لڑتے رہیں گے۔ کانگریس نے راج گھاٹ کے باہر اسٹیج لگایا اور 2019ء کے ہتک عزت کیس میں سزا اور اس کے بعد لوک سبھا سے راہول گاندھی کو نااہل قراردئیے جانے کے خلاف احتجاج کیا۔پرینکاگاندھی وڈرا نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کی بی جے پی نے گاندھی خاندان کو نشانہ بنایا اور ان کے کشمیری پنڈت ہونے کا مذاق اڑایا۔
ایک شہید کے بیٹے کی روزانہ بے عزتی کی جارہی ہے۔ بی جے پی نہرو گاندھی خاندان کو نہیں بخش رہی ہے۔ پرینکا گاندھی نے اپنی پارٹی کے صدرکے سا تھ ستیہ گرہ کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے بھائی کو جوشہید کا بیٹا ہے‘غدار اور میرجعفرکہاجارہا ہے۔ اس کی ماں کی بے عزتی کی جارہی ہے۔ میرے خاندان کی روزانہ بے عزتی کی جارہی ہے لیکن کوئی کیسس درج نہیں ہورہے ہیں۔
کانگریس راہول گاندھی کی نااہلی کو انہیں خاموش کرنے کی سازش مانتی ہے۔ راہول گاندھی نے کل وزیراعظم پر پلٹ وار کیاتھا اور کہا تھا کہ میں وی ڈی ساورکرنہیں ہوں جو معافی مانگوں۔ انہوں نے کہاتھا کہ مجھے اس لئے نااہل قراردیاگیاکہ وزیراعظم میری اگلی تقریر سے ڈرے ہوئے تھے۔ میں نے ان کی آنکھوں میں خوف دیکھا ہے۔ اسی لئے مجھے پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیاگیا۔ میرا نام ساورکرنہیں ہے‘میں گاندھی ہوں‘میں معافی نہیں مانگوں گا۔
وہ دایاں بازو کے نظریہ سازکا حوالہ دے رہے تھے جس نے آزادی کی تحریک کے دوران جیل جانے کے بعد انگریزوں سے معافی مانگ لی تھی۔ راہول گاندھی کوجمعرات کے دن سورت کی ایک عدالت نے 2019ء کے ہتک عزت کیس میں خاطی قراردے کر 2 سال جیل کی سزا سنائی تھی اور اس کے اگلے ہی دن جمعہ کو لوک سبھا سکریٹریٹ نے انہیں لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قراردیاتھا۔
ریاستوں اور ضلع مستقروں پر مہاتماگاندھی کے مجسمہ کے سامنے آج ایک روزہ ستیہ گرہ کی گئی۔کانگریس کے پنجاب اور ہریانہ یونٹس نے چندی گڑھ میں ایک روزہ سنکلپ ستیہ گرہ کی۔ دونوں یونٹس نے ریاستی ہیڈکوارٹرس میں علٰحدہ علٰحدہ احتجاج کیا۔ میڈیا سے بات چیت میں پنجاب پردیش کانگریس کے صدر امریندرسنگھ راجہ وارنگ نے الزام عائد کیاکہ راہول گاندھی کے خلاف کاروائی اس لئے کی گئی کہ بی جے پی کی مودی حکومت پارلیمنٹ میں اڈانی مسئلہ پر ان کی اگلی تقریر سے گھبرائی ہوئی تھی۔
ہریانہ کانگریس کے صدر ادئے بھان نے کہا کہ راہول گاندھی بی جے پی کی مرکزی حکومت کے خلاف مختلف مسائل پرسوال اٹھارہے ہیں۔ حکومت ان کی آواز خاموش کرناچاہتی ہے لیکن وہ غلط فہمی میں ہے۔ اسی دوران ٹاملناڈوکانگریس ارکان اسمبلی پیر کے دن ٹاملناڈواسمبلی میں ایک روزہ دھرنادیں گے۔ راہول گاندھی کی نااہلی کے خلاف ان کا یہ احتجاج 24گھنٹے جاری رہے گا اور منگل کی صبح ختم ہوگا۔
کانگریس پارٹی”جمہوریت کے قتل“ کے خلاف بطور احتجاج اسمبلی میں خصوصی قرارداد بھی پیش کرے گی۔ اسی دوران کانگریس کیڈر نے سری پیرمبدور میں سابق وزیراعظم راجیوگاندھی کی یادگارکے سامنے آج ایک روزہ بھوک ہڑتال کی۔ انہوں نے وزیراعظم مودی کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیاکہ حکومت راہول گاندھی کے خلاف کیس واپس لے۔