سعودی عرب نے عمرہ ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اعلان کر دیا
وزارت حج و عمرہ کے مطابق یہ نئی پالیسی سعودی وژن 2030 کے مقاصد کا حصہ ہے، جن کا بنیادی ہدف زائرین کو بہتر خدمات فراہم کرنا، ہجوم کے انتظام میں بہتری لانا اور عالمی سطح پر مسلمانوں کے لیے عبادات کا ماحول زیادہ محفوظ اور منظم بنانا ہے۔
ریاض: سعودی عرب کی وزارتِ حج و عمرہ نے عمرہ ویزا پالیسی میں اہم تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب عمرہ ویزا جاری ہونے کے بعد صرف 30 دن کے اندر سعودی عرب کا سفر کرنا لازمی ہوگا۔ مقررہ مدت میں سفر نہ کرنے کی صورت میں ویزا خود بخود منسوخ ہوجائے گا۔
اس سے قبل عمرہ ویزا کے استعمال کی مدت تین ماہ تھی، جسے اب کم کرکے ایک ماہ کردیا گیا ہے۔ تاہم سعودی عرب پہنچنے کے بعد زائرین کے لیے تین ماہ تک قیام کی اجازت بدستور برقرار رہے گی۔
سعودی قومی کمیٹی برائے عمرہ کے مشیر احمد باجیفر کے مطابق یہ نیا نظام اگلے ہفتے سے نافذ ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ عمرہ زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر ویزا سسٹم کو منظم اور مؤثر بنانا وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جون 2024 سے اب تک 40 لاکھ سے زائد بین الاقوامی زائرین کے لیے عمرہ ویزے جاری کیے جا چکے ہیں، جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔
وزارت حج و عمرہ کے مطابق یہ نئی پالیسی سعودی وژن 2030 کے مقاصد کا حصہ ہے، جن کا بنیادی ہدف زائرین کو بہتر خدمات فراہم کرنا، ہجوم کے انتظام میں بہتری لانا اور عالمی سطح پر مسلمانوں کے لیے عبادات کا ماحول زیادہ محفوظ اور منظم بنانا ہے۔
واضح رہے کہ عمرہ ایک غیر فرضی عبادت ہے جو سال بھر مکہ اور مدینہ میں ادا کی جاتی ہے، جبکہ حج زندگی میں ایک بار فرض ہے اور اسلامی کیلنڈر کے مخصوص ایام میں ہی ادائیگی کی جاتی ہے۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ نئے عمرہ سیزن کے آغاز کے صرف چند ماہ میں جاری کیے گئے ویزوں کی تعداد خطے میں دینی سیاحت کے نئے رجحانات کی عکاس ہے۔