راجیوگاندھی کے تمام قاتلوں کو رہا کردینے کا حکم
سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن حکم دیا کہ حکومت ِ ٹاملناڈو کی سفارش کے مدنظر راجیو گاندھی قتل کیس میں عمرقید کاٹ رہے تمام 6 خاطیوں کو رہا کردیا جائے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن حکم دیا کہ حکومت ِ ٹاملناڈو کی سفارش کے مدنظر راجیو گاندھی قتل کیس میں عمرقید کاٹ رہے تمام 6 خاطیوں کو رہا کردیا جائے۔
مئی میں اس نے اے جی پیراری ولن کی رہائی کا حکم دیا تھا جسے 1991میں سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کیس میں عمرقید ہوئی تھی۔ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس بی وی ناگارتنا پر مشتمل بنچ نے رہائی کا حکم دیا۔
بنچ نے کہا کہ پیراری ولن کی رہائی کے لئے سپریم کورٹ میں جو حکم جاری ہوا تھا اس کا اطلاق تمام دیگر خاطیوں پر بھی ہوتا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ حکومت ِ ٹاملناڈو نے تمام خاطیوں کی رہائی کی سفارش کی تھی۔
ایس نلینی اور آر پی روی چندرن‘ مدراس ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے جس نے ان کی درخواست ِ رہائی کی سماعت سے انکار کردیا تھا۔ حکومت ِ ٹاملناڈو نے کہا تھا کہ یہ دونوں زائداز 30 سال جیل کاٹ چکے ہیں اور 4 سال قبل ریاستی حکومت نے ان کی سزا معافی کو منظوری دی تھی۔