دہلی

ایگزٹ پول پر خود معائنہ ضروری، ای وی ایم مکمل طور پر محفوظ: الیکشن کمیشن

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے آج یہاں نرواچن سدن میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایگزٹ پول کا کوئی مطلب نہیں ہے اور جو رجحانات گنتی کے دن نظر آتے ہیں وہی آنا شروع ہو جائیں گے۔

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ایگزٹ پولز پر خود کا جائزہ لینے اور ذمہ داری سے کام کرنے کی ضرورت ہے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے سلسلے میں اٹھائے گئے سوالات بے بنیاد ہیں اور ای وی ایم مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

متعلقہ خبریں
انتخابی کام کیلئے بینک ملازمین کی کم تعداد کا استعمال کیاجائے
راہول گاندھی کی انتخابی مہم پر پابندی لگائی جائے: بی جے پی
فلم ”رضاکار“ کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے، نفرت بڑھنے کا خدشہ
کشمیر میں ووٹوں کی گنتی کی تاریخ بی جے پی کے کہنے پر بدلی گئی: محبوبہ مفتی
الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابی ووٹنگ کے اختتام پر ووٹروں کا شکریہ ادا کیا

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے آج یہاں نرواچن سدن میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایگزٹ پول کا کوئی مطلب نہیں ہے اور جو رجحانات گنتی کے دن نظر آتے ہیں وہی آنا شروع ہو جائیں گے۔

جیسے ہی ووٹوں کی گنتی شروع ہوتی ہے وہ ایگزٹ پول کو درست ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں ابتدائی طور پر ٹی وی چینلز نے جو ٹرینڈز دیئے ہیں وہ بالکل بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب کمیشن کی ویب سائٹ پر 9.30 پر پہلا ٹرینڈ دیا جاتا ہے تو پھر ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے 10-15 منٹ کے اندر ٹی وی چینل کیسے ٹرینڈ دینا شروع کر دیتے ہیں۔

 بعد میں وہ رجحانات بھی ایگزٹ پولز کی طرح غلط ثابت ہوتے ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ رپورٹرز پولنگ بوتھ کے اردگرد خبریں اکٹھی کر لیں لیکن ان کی رپورٹس جلد ہی کیسے الٹی ہو جاتی ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ چینل صرف اپنے ایگزٹ پول کو درست ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کمیشن نے کہا کہ ایگزٹ پول کے لیے خود شناسی کی ضرورت ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ایگزٹ پول دینے والی ایجنسیوں کے لوگ ہوں لیکن اس کے نتائج دینے سے پہلے یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ اگر نتائج غلط نکلے تو اخلاقیات کا کیا بنے گا، اس بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔

ای وی ایم سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ای وی ایم کا پیجر سے موازنہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ ای وی ایم پیجر کی طرح باہر کہیں نہیں جڑی ہوئی ہے۔ ای وی ایم کے ساتھ کسی بھی سطح پر چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی اور اس سلسلے میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کی خبریں بے بنیاد ہیں۔

ہر سطح پر ای وی ایم کی جانچ کی جاتی ہے اور انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک ہر سطح پر ویڈیو گرافی کی جاتی ہے اور اسے کھولا جاتا ہے، تمام پارٹیوں کے ایجنٹوں کے سامنے سیل کیا جاتا ہے اور سارا عمل سب کے سامنے ہوتا ہے تاکہ کوئی غلطی نہ ہو۔ اس میں کہیں بھی ایسا ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں انہیں ای وی ایم سے متعلق 20 شکایات موصول ہوئی ہیں اور کمیشن ہر شکایت کا جواب دے گا۔ تمام جوابات تحریری طور پر دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن ہر کسی کی شکایات کا ازالہ کرے گا اور ہر شکایت کا جواب دے گا۔