حیدرآباد

حیدرآباد سے سینئر صحافی کو آندھرا پردیش پولیس نے گرفتار کیا

صحافی نے الزام لگایا کہ پولیس بغیر پیشگی نوٹس یا سرچ وارنٹ کے ان کے گھر داخل ہوئی۔ جب انہوں نے پوچھا کہ کس کیس میں یہ کارروائی ہو رہی ہے تو پولیس نے صرف اتنا بتایا کہ ایف آئی آر درج ہے لیکن کیس کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔

حیدرآباد: سینئر صحافی کے سرینواس راؤ کو آندھرا پردیش پولیس نے گرفتار کر لیا۔پیر کی صبح پولیس ملازمین سادہ لباس میں حیدرآباد کی جرنلسٹ کالونی میں واقع اُن کے مکان پر پہنچے اور انہیں حراست میں لے لیا جس کے بعد انہیں آندھرا پردیش منتقل کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
جعلی جنرل انشورنس پالیسی کا ریاکٹ بے نقاب، 3 ملزمین گرفتار
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا

ذرائع کے مطابق یہ گرفتاری آندھرا پردیش کے دارلحکومت امراوتی کی خواتین کے خلاف مبینہ توہین آمیز ریمارکس کے سلسلے میں عمل میں آئی ہے۔

صحافی نے الزام لگایا کہ پولیس بغیر پیشگی نوٹس یا سرچ وارنٹ کے ان کے گھر داخل ہوئی۔ جب انہوں نے پوچھا کہ کس کیس میں یہ کارروائی ہو رہی ہے تو پولیس نے صرف اتنا بتایا کہ ایف آئی آر درج ہے لیکن کیس کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔

بعد ازاں انہیں حراست میں لے کر ریاست آندھرا پردیش لے جایا گیا۔ اس موقع پر انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا میں ایک سینئر صحافی ہوں میرے ساتھ اس طرح کا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟

اگر ایک سینئر صحافی کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے تو عام آدمی کا کیا ہوگا؟” انھوں نے الزام لگایا کہ یہ سب حکومت مخالف آوازوں کو دبانے کی کوشش ہے۔