ایشیاء

پاکستان کے اپر کرم اسکول میں فائرنگ سے سات اساتذہ جاں بحق

جیو نیوز کے مطابق مسلح افراد اسکول میں داخل ہوئے اور اسکول کے اسٹاف روم میں گھس کر اساتذہ پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسکول کے اساتذہ امتحان سے متعلق کام میں مصروف تھے۔

اپر کرم: پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ کی تحصیل اپر کرم میں نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے ایک اسکول کے اسٹاف روم میں گھس کر سات اساتذہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔

متعلقہ خبریں
اقوام متحدہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی رکوانے مداخلت کرے: مولانا کلب جواد
توہینِ مذہب کا الزام، خیبرپختونخواہ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں عالمِ دین قتل

جیو نیوز کے مطابق مسلح افراد اسکول میں داخل ہوئے اور اسکول کے اسٹاف روم میں گھس کر اساتذہ پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسکول کے اساتذہ امتحان سے متعلق کام میں مصروف تھے۔

مقامی پولیس نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے گورنمنٹ ہائی اسکول تاری منگل کے اسٹاف روم میں اساتذہ کو گولی ماری تھی۔ تمام اساتذہ اپنی امتحانی ڈیوٹی پر تھے۔

https://twitter.com/syedzaighum110/status/1654103264651096068

پولیس قاتلوں کو تلاش کر رہی ہے لیکن تاحال ان کا سراغ نہیں لگا سکی۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اساتذہ پر حملہ قابل مذمت ہے۔ ڈاکٹر علوی حملے کی مذمت کرتے کہا، ریاست میں ڈیوٹی کے دوران دو مقامات پر اساتذہ کا قتل انتہائی افسوسناک ہے۔

صدر نے امید ظاہر کی کہ مشتبہ کو جلد قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ انہوں نے جاں بحق اساتذہ کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی اور سوگوار خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا اساتذہ کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اپنی ڈیوٹی سرانجام دینے والے استاد کا قتل ایک گھناؤنا فعل ہے اور یہ دہشت گردی ہے‘‘۔

مسٹر زرداری نے جاں بحق اساتذہ کی روح کے سکون کے لیے دعا کی اور کہا کہ اساتذہ کے قتل میں ملوث مجرموں کو جلد از جلد سزا دی ملنی چاہیے۔

پاکستان میں حالیہ دنوں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور سیاسی بے یقینی نے ملک کی معاشی صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔

غورطلب ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ ​​بندی توڑنے کے بعد سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان جیسے علاقوں میں کئی دہشت گردانہ حملے ہو چکے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق سال 2018 کے بعد سے جنوری 2023 بدترین مہینہ ثابت ہوا، جس میں ملک بھر میں کم از کم 44 دہشت گردانہ حملوں میں 134 افراد ہلاک ہوئے تھے۔