مہاراشٹرا

مکیش امبانی نے مسلسل تیسرے سال تنخواہ نہیں لی

پچھلے تین برسوں میں مکیش امبانی نے ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر کے کردار کے لیے تنخواہ کے علاوہ کسی قسم کے الاؤنس، مراعات، ریٹائرمنٹ کے فوائد، کمیشن یا اسٹاک آپشنس کا فائدہ نہیں لیا۔

نئی دہلی: ہندوستان کے سب سے امیر شخص اور ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی نے مسلسل تیسرے سال کوئی تنخواہ نہیں لی۔ یعنی وہ اپنی کمپنی میں پچھلے تین برسوں سے بغیر کسی تنخواہ کے کام کر رہے ہیں ۔

متعلقہ خبریں
کووِڈ کی وبا کے بعد کینسر کیسس میں اضافہ: رام دیو

 جب کووڈ وبائی بیماری کی وجہ سے معیشت اور کاروبار متاثر ہو رہے تھے، تب مسٹر مکیش امبانی نے کمپنی کے مفاد میں اپنی تنخواہ رضاکارانہ طور پر چھوڑ دی تھی۔ ریلائنس کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امبانی کا معاوضہ مالی سال 2022-23 میں صفر تھا۔

پچھلے تین برسوں میں مکیش امبانی نے ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر کے کردار کے لیے تنخواہ کے علاوہ کسی قسم کے الاؤنس، مراعات، ریٹائرمنٹ کے فوائد، کمیشن یا اسٹاک آپشنس کا فائدہ نہیں لیا۔

 اس سے پہلے ایک ذاتی مثال قائم کرتے ہوئے مسٹر امبانی نے اپنی تنخواہ 15 کروڑ روپے تک محدود کر دی تھی۔ وہ 2008-09 سے 15 کروڑ کی تنخواہ لے رہے تھے۔

ریلائنس انڈسٹریز میں نکھل میسوانی کی تنخواہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے مالی سال 2022-23 میں 1 کروڑ روپے بڑھ کر 25 کروڑ روپے سالانہ تک پہنچ گئی۔

 ہتل میسوانی بھی 25 کروڑ روپے سالانہ تنخواہ پر کمپنی میں کام کر رہے ہیں۔ تیل اور گیس کے کاروبار سے متعلق پی ایم پرساد کی تنخواہ 2021-22 میں 11.89 کروڑ تھی، جو 2022-23 میں بڑھ کر 13.5 کروڑ ہو گئی۔