مشرق وسطیٰ

اسرائیل اور حماس کے درمیان جھڑپوں میں سابق امریکی رکن کانگریس کے متعدد رشتہ دار مارے گئے

امریکی کانگریس کے سابق رکن جسٹن اماش نے کہا ہے کہ اسرائیل-حماس تنازعہ کے دوران متاثر ہونے والے غزہ کے سینٹ پورفیریئس آرتھوڈوکس چرچ میں رہنے والے ان کے بہت سے رشتہ دار مارے گئے تھے۔ کانگریسی نے ہفتہ کو جاری اپنے بیان میں یہ جانکاری دی۔

واشنگٹن: امریکی کانگریس کے سابق رکن جسٹن اماش نے کہا ہے کہ اسرائیل-حماس تنازعہ کے دوران متاثر ہونے والے غزہ کے سینٹ پورفیریئس آرتھوڈوکس چرچ میں رہنے والے ان کے بہت سے رشتہ دار مارے گئے تھے۔ کانگریسی نے ہفتہ کو جاری اپنے بیان میں یہ جانکاری دی۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش

مسٹر اماش نے جمعہ کہا کہ”انتہائی دکھ کے ساتھ میں نے اب تصدیق کی ہے کہ میرے کئی رشتہ دار غزہ کے سینٹ پورفیریئس آرتھوڈوکس چرچ میں مارے گئے، جہاں وہ پناہ لئے تھے۔

اس چرچ کا ایک حصہ اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہو گیا تھا۔” ایک فلسطینی نژاد امریکی اور امریکی کانگریس میں خدمات دینے والے پہلے لبرٹیرین پارٹی کے رکن ہیں، نے اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے خاندان کے دو افراد کی تصویر شیئر کی۔

مسٹر اماش نے کہا کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان تنازعات کے درمیان فلسطینی عیسائی برادری کو ‘اکثر فراموش’ کیا جاتا ہے۔

مسٹر اماش نے 2011 سے کانگریس کے ایوان زیریں میں خدمات انجام دینے کے بعد 2020 میں ایوانِ نمائندگان کے لیے دوبارہ انتخاب نہ لڑنے کا فیصلہ کیا، جہاں انھوں نے ہاؤس فریڈم کاکس کے قیام میں مدد کی۔