مشرق وسطیٰ

سات عرب ممالک میں انتہائی شدید گرمی کے آثار

خطہ عرب کے ممالک پہلے ہی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور عراق، کویت جیسے عرب ملکوں میں 50 سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ریاض: سعودی عرب سمیت سات عرب ملکوں میں گرمی کی انتہائی شدید لہر آنے والی ہے۔ درجہ حرارت معمول سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔

متعلقہ خبریں
مصر اور عرب لیگ نے بین الاقوامی عدالت کی اڈوائزری کا خیرمقدم کیا
ملک عراق سے واپسی پر مولانا محسن پاشاہ کی شاندار پذیرائی، مختلف مقامات پر گل پوشی اور شال پوشی کی تقریبات منعقد
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
سعودی عرب میں میڈیکل و انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر IIPA کا رہنمائی سیشن
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سمیت سات عرب ملکوں میں گرمی کی شدید لہر آنے والی ہے جن میں مصر، عراق سمیت اطراف کے ممالک شامل ہیں جو رواں ہفتے کے آخر میں شدید گرمی کی لپیٹ میں آسکتے ہیں اور درجہ حرارت معمول سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔

اس شدید گرمی کی لہر سے شمالی سعودی عرب زیادہ متاثر ہوگا جہاں مشرقی ریجن اور دیگر بعض مقامات پر درجہ حرارت زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

خطہ عرب کے ممالک پہلے ہی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور عراق، کویت جیسے عرب ملکوں میں 50 سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ عراقی حکومت نے ملک کے بیشتر شہروں میں شدید گرمی کے باعث سرکاری چھٹی کا فیصلہ کیا ہے۔

ماہرین موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ درجہ حرارت میں تبدیلی کا سلسلہ رواں صدی کے آخر تک رہے گا اور بیشتر صحرائی علاقوں میں رطوبت کی شرح 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی۔

سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں بڑھا ہوا درجہ حرارت برقرار رہے گا۔ مشرقی ریجن، وسطی ریجن اور مغربی ریجن کے بعض مقامات زیادہ گرم رہیں گے۔ ان علاقوں میں درجہ حرارت 45 سے 49 تک رہے گا تاہم الاحسا ریجن کے الھفوف اور الشرقیہ کے سرحدی مقامات پر درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ تک ہونے کا اندیشہ ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے باعث رواں سال گرم ترین سال تصور کیا جا رہا ہے اور امریکی قومی ادارے نے بتایا ہے کہ اس سال پڑنے والی گرمی نے 136 سال پرانے ریکارڈ توڑ دیے ہیں جب کہ موسمیات کی عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ آئندہ برسوں کے دوران ریکارڈ گرمی پڑے گی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔