پتھرکا ستون نصب کرنے کے لئے رقم نہ دینے پر 20خاندانوں کا سماجی بائیکاٹ
ضلع کتہ گوڑم کے ایک گاؤں میں ایک متبرک بڈورائی (گاؤں کے درمیان پتھرکاستون نصب کرنا) نصب کرنے کے لئے عطیہ نہ دینے پر مقامی بزرگوں کی جانب سے 20 خاندانوں کا سماجی بائیکاٹ کرنے کا واقعہ سامنے آیا۔
حیدرآباد: ضلع کتہ گوڑم کے ایک گاؤں میں ایک متبرک بڈورائی (گاؤں کے درمیان پتھرکاستون نصب کرنا) نصب کرنے کے لئے عطیہ نہ دینے پر مقامی بزرگوں کی جانب سے 20 خاندانوں کا سماجی بائیکاٹ کرنے کا واقعہ سامنے آیا۔
یہ معاملہ چہارشنبہ کے روز منظرعام پر آیا حالیہ دنوں ضلع کے اشور راؤ پیٹ منڈل کے وڈیرہ گاؤں میں بڈورائی نصب کرنے کا فیصلہ کیاگیا اور ہر خاندان کو اس کام کے لئے 3ہزار روپے کا عطیہ دینے کو کہاگیا
مگر ان 20خاندانوں نے جن کا ایک برادری سے تعلق ہے‘رقم دینے سے انکار کردیا اور کہاکہ وہ عیسائیت مذہب اختیار کرچکے ہیں اوران کے پاس دینے کے لئے رقم بھی نہیں ہے جس کے بعدمقامی بزرگوں نے ان 20 خاندانوں کا سماجی بائیکاٹ کیا
اورکہاگیا کہ ان خاندانوں سے اگر کوئی بات نہیں کرے گا اور کوئی انہیں اشیائے ضروریہ بھی فروخت نہیں کرے گا۔ان مقامی معمرافراد نے کہاکہ ان 20 خاندانوں کے افراد سے بات کرنے اور انہیں اشیائے ضروریہ فروخت کرنے والے افراد پر 5ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
بڑے لوگوں کی ہراسانی سے تنگ آکر سماجی مقاطعہ کے خاندانوں سے تعلق رکھنے والے ایک شخص چنادرگیا نے مقامی پولیس میں اس بارے میں شکایت درج کرائی۔
انہوں نے اپنی شکایت میں گاؤں کے بڑے لوگوں پی اپاراؤ‘جی مہالکشمیا‘پی سرینو‘ ڈی ملیا اور جی لکشمیا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پولیس سے مداخلت کرنے اوران پریشان حال 20 خاندانوں کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔