سونیا گاندھی 6 اکتوبر سے”بھارت جوڑو یاترا“ میں شامل ہوں گی

کانگریس کی عبوری سربراہ جو یاترا کے آغاز کے وقت طبّی معائنہ کے لیے بیرونِ ملک تھیں، پہلی مرتبہ ضلع مانڈیا میں یاترا میں شرکت کریں گی۔ وہ کل کرناٹک پہنچیں گی اور دو دن بعد راہول گاندھی کی زیرقیادت یاترا میں حصہ لیں گی۔

نئی دہلی: صدر کانگریس سونیا گاندھی جمعرات 6 اکتوبر کو کرناٹک میں کانگریس کی ”بھارت جوڑو یاترا“ میں شامل ہوں گی۔ ذرائع نے آج یہ بات بتائی۔ کانگریس قائد اور ان کی دختر پرینکا گاندھی وڈرا مارچ میں شرکت کریں گے۔

کانگریس کی عبوری سربراہ جو یاترا کے آغاز کے وقت طبّی معائنہ کے لیے بیرونِ ملک تھیں، پہلی مرتبہ ضلع مانڈیا میں یاترا میں شرکت کریں گی۔ وہ کل کرناٹک پہنچیں گی اور دو دن بعد راہول گاندھی کی زیرقیادت یاترا میں حصہ لیں گی۔

قبل ازیں کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیو کمار اور اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے کہا تھا کہ سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی وڈرا ریاست میں جاری یاترا میں علیحدہ علیحدہ شامل ہوں گی اور تواریخ کا عنقریب اعلان کیا جائے گا۔

”بھارت جوڑو یاترا“ 7 ستمبر کو کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی اور جمعہ کے روز کرناٹک میں داخل ہوئی۔ قبل ازیں ٹاملناڈو اور کیرالا کا احاطہ کیا گیا۔ یہ یاترا زائد از 21 دن تک بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں تقریباً 511 کیلو میٹر کا سفر طے کرے گی۔

 اس یاترا کا مقصد 5 ماہ میں 12 ریاستوں کا احاطہ کرنا ہے۔ راہول گاندھی نے جمعہ کے روز کہا کہ ”بھارت جوڑو یاترا“ عوام تک پہنچنے کے لیے پارٹی کے سامنے واحد راستہ رہ گیا تھا، کیوں کہ اظہار کے دیگر تمام فورم بند ہوچکے ہیں۔

 راہول گاندھی نے ایک جلسہئ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر چیز پر حکومت کا کنٹرول ہے۔ پارلیمنٹ میں ہمارے مائک بند کردیے جاتے ہیں، اسمبلیوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی اور اپوزیشن کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ اس صورتِ حال میں ہمارے سامنے واحد راستہ ”بھارت جوڑو یاترا“ تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی طاقت اس یاترا کو نہیں روک سکتی، کیوں کہ یہ ہندوستان کا مارچ ہے۔