حیدرآباد

حیدرآباد میں پاکستانی شہریوں کا ریکارڈ چیک: اسپیشل برانچ کی تحقیقاتی ٹیم متحرک

پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد مرکزی حکومت نے بھارت میں مقیم تمام پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت حکومت نے ان تمام افراد کو ایک مقررہ وقت میں ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ اس اقدام کے بعد حیدرآباد پولیس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

حیدرآباد: پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد مرکزی حکومت نے بھارت میں مقیم تمام پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت حکومت نے ان تمام افراد کو ایک مقررہ وقت میں ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ اس اقدام کے بعد حیدرآباد پولیس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اکیڈیمکلی گلوبل نے حیدرآباد میں پہلا تجرباتی مرکز قائم کیا
حیدرآباد: نوجوان نسل ملک کی سب سے بڑی طاقت ہے: مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
اردو جرنلسٹس فیڈریشن کا ایوارڈ فنکشن، علیم الدین کو فوٹو گرافی میں نمایاں خدمات پر اعزاز
حضرت بندہ نوازؒ علم و روحانیت کے درخشاں مینار تھے: مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری
اویسی کا دوٹوک بیان: پاکستان دہشت گردی کی آڑ میں انسانیت کا دشمن

حیدرآباد سٹی پولیس کمشنریٹ کی اسپیشل برانچ کے حکام نے اپنے دائرہ اختیار میں رجسٹرڈ پاکستانی شہریوں کے ریکارڈز کی جانچ کا عمل شروع کر دیا ہے۔

اگرچہ تمام غیر ملکیوں کو عام طور پر شمس آباد میں واقع FRRO (Foreigner Regional Registration Office) میں رجسٹر ہونا ہوتا ہے، لیکن پاکستانی اور بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے پرانے حویلی (Old City) میں مخصوص رجسٹریشن آفس قائم ہے، جو حیدرآباد پولیس کے تحت آتا ہے۔

اس رجسٹریشن یونٹ کے مطابق:

  • کل رجسٹرڈ پاکستانی شہری: 208
    • 156 افراد کے پاس لانگ ٹرم ویزا (LTV) ہے، جو عموماً بھارتی شہریوں سے شادی شدہ یا قریبی رشتہ داروں کو جاری کیا جاتا ہے۔
    • 13 افراد کے پاس شارٹ ٹرم ویزا ہے۔
    • باقی شہری میڈیکل ویزا پر علاج کے غرض سے مقیم ہیں۔

مرکزی حکومت کے فیصلے کے بعد، اسپیشل برانچ کے افسران ان تمام پاکستانی شہریوں کے موجودہ پتوں اور دیگر تفصیلات کی تصدیق کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، پاکستانی سفارتخانے نے ان افراد کو فوری طور پر بھارت چھوڑنے کی ہدایت دی ہے۔

مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد، پولیس امیگریشن ڈپارٹمنٹ سے ڈیٹا حاصل کرے گی تاکہ یہ جانا جا سکے کہ کتنے پاکستانی شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق، جو افراد ڈیڈ لائن کے بعد بھی بھارت میں مقیم پائے جائیں گے، ان کے خلاف زبردستی ملک بدری (Deportation) کی کارروائی کی جائے گی۔

حکام نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ حیدرآباد میں موجود کسی بھی پاکستانی شہری کے پاس SAARC ویزا نہیں ہے، جسے بعض اوقات خطے کے سفارتی یا تجارتی دوروں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔