بین الاقوامی

ترکیہ اور شام میں پے در پے شدت کے زلزلے، 2300 سے زائد افراد ہلاک، ہزاروں زخمی

امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جنوب مشرقی ترکیہ میں 7.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس سے کئی شہروں میں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جبکہ پڑوسی ملک شام میں بھی نقصان ہوا ہے۔

انقرہ/ دمشق: ترکیہ کے جنوب اور شمالی شام میں 7.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں 2300 سے زائد افراد ہوگئے جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
مشرقی انڈونیشیا میں 6.4 شدت کا زلزلہ
عرب وزرائے خارجہ کا شام کو عرب لیگ میں دوبارہ شامل کرنے پراتفاق
ترکیہ نے 15 لاکھ بے گھر افراد کیلئے دوبارہ تعمیر شروع کر دی
ترکیہ میں ملبے تلے دبے افراد کو بچانے کی کوششیں ختم
استنبول میں ایک اور زلزلہ کا امکان: ماہرین

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 121 سے زیادہ ہوگئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ دوسری جانب شام میں 783 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی ہے، جس کے بعد 7.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں دونوں ممالک میں ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 2300 ہوگئی ہے۔

اس سے قبل غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ ملکی تاریخی میں سب سے شدید زلزلے کے نتیجے میں 912 افراد جاں بحق اور 5 ہزار 383 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ 1939 کے بعد ملک میں آنے والی یہ سب سے بڑی آفت ہے جس میں 2 ہزار 818 گھر منہدم ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق شام کی وزارت صحت نے بتایا کہ شام کی حکومت کے زیر انتظام علاقوں میں 7.8 شدت کے زلزلے میں 339 افراد ہلاک ہوگئے اور زلزلےکا مرکز جنوب مشرقی ترکیہ میں تھا۔

شام کے سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شام کے مختلف شہروں حلب، حما، لطاکیہ اور طرطوس سمیت حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں زلزلے سے 339 افراد ہلاک اور لگ بھگ ایک ہزار 89 زخمی ہوگئے۔امدادی کارکنوں نے بتایا کہ ملک کے شمال مغرب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں 221 افراد ہلاک اور 419 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جنوب مشرقی ترکیہ میں 7.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس سے کئی شہروں میں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جبکہ پڑوسی ملک شام میں بھی نقصان ہوا ہے۔

امریکی ایجنسی کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر آیا اور اس کی گہرائی تقریباً 17.9 کلومیٹر تھی، جس کے 15 منٹ بعد 6.7 شدت کا آفٹر شاک بھی آیا۔

ترکیہ کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ پریزیڈنسی (اے ایف اے ڈی) نے پہلے زلزلے کی شدت 7.4 رپورٹ کی۔ترک ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں ریسکیو اہلکاروں کو کہرامنماراس اور ہمسایہ شہر غازیانتپ میں عمارتوں کے ملبے کو کھودتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل آئیں گے۔

رپورٹ کے مطابق زلزلہ اس وقت آیا جب زیادہ تر لوگ ابھی گھروں میں سو رہے تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافےکا خدشہ ہے۔

این ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ زلزلے سے مزید دو شہروں ادیامان اور ملاتیا میں بھی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

سی این این ترکیہ ٹیلی ویژن نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے وسطی ترکیہ اور دارالحکومت انقرہ کے چند حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔