دہلی

ہندوجن آکروش کے جلسہ کی ویڈیوگرافی کرنے سپریم کورٹ کی ہدایت

ایک درخواست گزار یہ الزام عائد کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع ہوا تھا کہ جلسہ کاانعقاد کرنے والی تنظیم 29/ جنوری کو اپنے سابقہ جلسے میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر میں ملوث ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مہاراشٹرا حکومت کو ممبئی میں 5/ فروری کو منعقد شدنی مجوزہ ہندو جن آکروش کے جلسے کی ویڈیوگرافی کرکے ریکارڈنگ کی نقل پیش کرنے کی ہدایت دی۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار

 ایک درخواست گزار یہ الزام عائد کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع ہوا تھا کہ جلسہ کاانعقاد کرنے والی تنظیم 29/ جنوری کو اپنے سابقہ جلسے میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر میں ملوث ہے۔

عدالت نے سالیسیٹر جنرل کے بیان کو درج کیا کہ مذکورہ جلسے کو دی جانے والی کوئی بھی اجازت اس شرط پر ہوگی کہ قانون کے خلاف یا نظم و ضبط میں خلل پیدا کرنے والی کوئی بھی نفرت انگیز تقریر نہیں کی جائے گی۔

عدالت نے ریاستی حکومت کو یہ ہدایت بھی دی کہ وہ 29/ جنوری کے جلسے میں بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی اشتعال انگیز تقاریر کے تعلق سے کی گئی کارروائی پر رپورٹ طلب کرے۔

جمعرات کو جسٹس کے ایم جوزف، جسٹس انیرودھ بوس اور جسٹس رشی کیش رائے کی بنچ نے کہا کہ اس کے احکامات کے باوجود نفرت انگیز تقاریر کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کررہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر عدالت کو ایسے بیانات کو روکنے مزید ہدایت دینے کی درخواست کی گئی تو اسے بار بار شرمندہ ہونا پڑے گا۔