شمالی بھارت

ہماچل میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 60,000 سیاحوں کو نکالا گیا

بارش اور سیلاب سے متعلق واقعات میں 88 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوچکے ہیں اور ہزاروں لوگ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

شملہ: ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو نے جمعرات کو سیلاب سے متاثرہ کلو اور لاہول سپیتی اضلاع میں چلائی جارہی راحت اور بچاؤ کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں پھنسے ہوئے 60,000 سیاحوں کو نکال لیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
امداد نہ ملنے پر فوری شکایت کریں۔ حکومت آپ کی ہے
ملک ایک مضبوط حکومت کا انتخاب کرے گا، داغدار کا نہیں: کنگنا
چیف منسٹر ہماچل پردیش کی طبیعت اچانک خراب
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے

وزیراعلیٰ سکھو گزشتہ تین دنوں سے کلو میں مقیم ہیں۔ وہ یہاں جاری امدادی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ 9 اور 10 جولائی کو ریاست میں شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے زیادہ تر سڑکوں کو نقصان پہنچنے کے بعد ہزاروں سیاح یہاں پھنسے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ مقامی لوگوں کو لینڈ سلائیڈنگ کا سامنا کرنا پڑا۔

تاہم ریاست میں مسلسل بارش کی وجہ سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سڑکوں کی بحالی کا کام پانچ دن بعد بھی آگے نہیں بڑھ سکا۔ بارش اور سیلاب سے متعلق واقعات میں 88 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوچکے ہیں اور ہزاروں لوگ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔