کنگنا رناوت واقعہ، کسان تنظیمیں لیڈی کانسٹیبل کی حمایت میں آگئیں
بعض کسان تنظیموں نے سنٹرل انڈسٹریل سیکوریٹی فورس(سی آئی ایس ایف) کی اُس لیڈی کانسٹیبل کی تائید کردی ہے جس نے مبینہ طورپر اداکارہ و بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کوتھپڑ مارا تھا۔

چندی گڑھ۔: بعض کسان تنظیموں نے سنٹرل انڈسٹریل سیکوریٹی فورس(سی آئی ایس ایف) کی اُس لیڈی کانسٹیبل کی تائید کردی ہے جس نے مبینہ طورپر اداکارہ و بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کوتھپڑ مارا تھا۔
کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ سارے واقعہ کی اچھی طرح تحقیقات ضروری ہیں۔ کنگنا نے جمعرات کے دن ویڈیو میسیج میں کہا تھا کہ چندی گڑھ ایرپورٹ پر سیکوریٹی چیک کے دوران لیڈی کانسٹیبل نے انہیں تھپڑ مارا اور گالیاں دیں۔ یہ واقعہ ہماچل پردیش کے حلقہ منڈی سے کنگنا کے رکن لوک سبھا منتخب ہونے کے 2 دن بعد پیش آیا۔
سمیکت کسان مورچہ(غیرسیاسی) اور کسان مزدور مورچہ اُن ممتاز تنظیموں میں شامل ہیں جنہوں نے کہا ہے کہ وہ سی آئی ایس ایف کی لیڈی کانسٹیبل کے ساتھ کھڑی ہیں۔
لیڈی کانسٹیبل کو جو کسانوں کے احتجاج پر کنگنا رناوت کے موقف پر برہم تھی‘ معطل کردیا گیا اور واقعہ کی تحقیقات شروع ہوگئیں۔ سی آئی ایس ایف نے بھی جس کے ذمہ ایرپورٹس کی سیکوریٹی ہے‘ کورٹ آف انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
ایس کے ایم (غیرسیاسی) کے قائد جگجیت سنگھ ڈلیوال اور کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ وہ ڈائرکٹر جنرل پنجاب پولیس گورؤ یادو سے ملاقات کریں گے تاکہ معاملہ کی اچھی طرح تحقیقات ہوں۔ ڈلیوال نے چندی گڑھ میں پنڈھیر اور دیگر کسان رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہم باقاعدہ تحقیقات کا مطالبہ کریں گے اور ڈی جی پی سے کہیں گے کہ ویمن کانسٹیبل کے ساتھ کوئی ناانصافی نہ ہو۔
9 جون کو موہالی میں ایس ایس پی دفتر تک ”انصاف مارچ“ نکالا جائے گا اور مطالبہ کیا جائے گا کہ اس کیس میں کوئی ناانصافی نہ ہو۔ کنگنا رناوت نے ایکس پر پوسٹ میں کہا تھا کہ لیڈی کانسٹیبل کیبن سے نکل کر ان کی طرف آئی اور اس نے انہیں تھپڑ مارا اور گالیاں دینے لگی۔ میں نے اس سے پوچھا کہ تم ایسا کیوں کررہی ہو تو اس نے کہا کہ وہ کسانوں کے احتجاج کی حامی ہے۔ لیڈی کانسٹیبل نے کہا کہ کنگنا نے دہلی میں احتجاجی کسانوں کے تعلق سے کہا تھا کہ وہ 100-200 روپے لے کر احتجاج میں بیٹھے ہیں۔ کانسٹیبل نے کہا کہ میری ماں بھی وہاں بیٹھی تھی۔
لیڈی کانسٹیبل کے بھائی نے جمعرات کے دن کہا کہ اسے میڈیا سے اس واقعہ کا پتہ چلا۔ وہ کپورتھلہ میں رہتا ہے۔ اس نے کہا کہ اس کی بہن 15 سال سے سروس میں ہے اور کئی مقامات بشمول کیرالا‘ چینائی اور امرتسر میں کام کرچکی ہے۔ ڈلیوال اور پنڈھیر نے کہا کہ ویمن کانسٹیبل کا بھائی کسان تحریکوں میں سرگرم ہے اور ان کی تنظیم کا حصہ ہے۔
کسان رہنما پنڈھیر نے الزام عائد کیا کہ کنگنا نے سابق میں کسانوں‘ عمررسیدہ عورتوں اور پنجابیوں کے خلاف بول کر ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی تھی۔ ڈلیوال اور پنڈھیر نے اداکارہ کے اس بیان پر بھی تنقید کی کہ پنجاب میں دہشت گردی بڑھتی جارہی ہے۔
ڈلیوال نے کہاکہ خبریں آئی ہیں کہ سیکوریٹی چیک کے دوران کنگنا رناوت نے بحث تکرار کی۔ اس نے اپنا پرس اور موبائل فون ٹرے میں رکھنے سے انکار کردیا تھا۔ اگر ایسا ہی ہوا ہے تو لیڈی کانسٹیبل کو موردِ الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا کیونکہ وہ اپنی ڈیوٹی کررہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی کنگنا کے پچھلے ریکارڈ سے واقف ہے۔ سبھی کو پتہ ہے کہ اس نے کسانوں کے خلاف کیسی زبان استعمال کی تھی۔
ایرپورٹ میں سیکوریٹی چیک کے دوران بحث تکرار ہوئی ہوگی جس کے نتیجہ میں یہ واقعہ پیش آیا ہوگا۔ اچھی طرح تحقیقات ضروری ہیں۔ دہشت گردی اور انتہاپسندی والے ریمارکس پر ڈلیوال نے کہا کہ پنجاب میں سبھی مذاہب کے ماننے والے مل جل کر امن سے رہ رہے ہیں۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ کیس درج ہونا چاہئے اور عدالتوں کو چاہئے کہ وہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے الفاوظ کا ازخود نوٹ لیں۔ کنگنا‘ اداکارہ ہے اور اب رکن پارلیمنٹ بن چکی ہے اسے ایسی زبان نہیں استعمال کرنی چاہئے۔ کسان قائدین نے دعویٰ کیا کہ عوام نے حالیہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو سبق سکھادیا۔
ہریانہ میں وہ صرف 5 نشستیں جیت پائی۔ یوپی میں اس کی زبردست ہار ہوئی اور راجستھان میں بھی اس کا بھاری نقصان ہوا۔