مسلم امیدواروں کو ووٹ نہ دیں، ٹیپو سلطان سے تقابل: بی جے پی لیڈر
اس دوران بی جے پی کے ایک اور لیڈر نے جو ایک ایم ایل اے بھی ہے، ایک چونکا دینے والا بیان دیا ہے اور ریاست کے مسلمانوں کا موازنہ میسور کے سابق حکمران ٹیپو سلطان سے کیا ہے۔
بنگلورو: کرناٹک اسمبلی انتخابات قریب آتے ہی ٹیپو سلطان تنازعہ کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ چل پڑا ہے کیونکہ بی جے پی کو معلوم ہے کہ وہ مسلم دشمنی میں جتنا آگے جائے گی، اس کا ہندو ووٹ بینک اتنا ہی مستحکم ہوتا رہے گا اور وہ اقتدار سے چمٹی رہ سکے گی۔
اس دوران بی جے پی کے ایک اور لیڈر نے جو ایک ایم ایل اے بھی ہے، ایک چونکا دینے والا بیان دیا ہے اور ریاست کے مسلمانوں کا موازنہ میسور کے سابق حکمران ٹیپو سلطان سے کیا ہے۔
بیجاپور شہر سے بی جے پی ایم ایل اے بسنا گوڑا پاٹل یتنال نے ووٹرس (مطلب ہندو ووٹرس) سے کہا ہے کہ وہ کسی مسلم لیڈر کو ووٹ نہ دیں۔
اس نے کہا کہ ’’پارٹی کے تمام ایم ایل ایز مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کے حلقے میں ایک لاکھ ٹیپو سلطان (مسلم ووٹر) ہیں، تو آپ بیجاپور سے شیواجی مہاراج کی اولاد ہوتے ہوئے کیسے جیت گئے؟
بسنا گورا نے کہا کہ مستقبل میں بھی اب بیجاپور میں ٹیپو سلطان کا کوئی پیروکار نہیں جیتے گا۔ شیواجی مہاراج کی اولاد ہی جیت پائے گی۔ آپ غلطی سے بھی مسلم امیدوار کو ووٹ نہ دیں۔
دریں اثنا، کانگریس نے مسلمانوں پر بی جے پی لیڈر کے متنازعہ ریمارکس پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
کانگریس رکن اسمبلی پریانک کھرگے نے کہا کہ ریاست کی سیاست میں اس قسم کے بیانیے کو لانا درست نہیں ہے۔ ہم کنڑ ہیں اور ہم ترقی پسند سیاست کو ترجیح دیتے ہیں۔ آپ کو ترقیاتی سرگرمیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔