اسرائیل کی جی ڈی پی میں بھاری گراوٹ
اسرائیل کے سنٹرل بیورو آف اسٹاٹکس کی جانب سے اتوار کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ریاست کی معیشت جاریہ سال کے پہلے سہ ماہی میں تیزی سے بڑھنے کے بعد شدید گراوٹ کا شکار ہوگئی ہے۔

یروشلم: اسرائیل کے سنٹرل بیورو آف اسٹاٹکس کی جانب سے اتوار کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ریاست کی معیشت جاریہ سال کے پہلے سہ ماہی میں تیزی سے بڑھنے کے بعد شدید گراوٹ کا شکار ہوگئی ہے۔
دوسرے سہ ماہی میں اسرائیل کا جی ڈی پی (گھریلو مجموعی پیداوار) پہلے سہ ماہی کے مقابل 1.2 فیصد بڑھ گیا تھا جبکہ پہلے سہ ماہی میں 17.3 فیصد کا اضافہ ہوا تھا، سالانہ اساس پر گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابل اسرائیل کی جی ڈی پی میں 1.4 فیصد کی کمی آئی ہے۔
اعداد و شمار سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل میں خانگی مصارف میں دوسرے سہ ماہی میں 12 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ پہلی سہ ماہی میں 26.3 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا تھا۔
یدیوتھ اہورنوتھ اخبار کے ایک سینئر تجزیہ نگار گڈلیار نے بتایا کہ نشوونما میں کمی کے اعداد وشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیل کی معیشت گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے حملہ کے اثر سے ابھی تک بحال نہیں ہوسکی ہے۔
اشیاء اور خدمات کی درآمد میں بھی یہ پریشان کن رجحان دیکھا گیا۔ پہلے سہ ماہی میں 32.7 فیصد تک بڑھنے کے بعد دوسرے سہ ماہی میں یہ 11.1 فیصد تک گھٹ گئیں۔