ایشیاء

چین میں کورونا کی نئی خوفناک لہر

نئے آنے والے کورونا متاثرہ مریضوں کو اسپتال کے کوریڈور میں بیڈز فراہم کیے گئے جبکہ کورونا کا شکار ہو کر دم توڑنے والے شہریوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

شنگھائی: چین کے شہر شنگھائی میں اسپتالوں کے وارڈز کورونا مریضوں سے بھر گئے جبکہ کورونا کا شکار ہو کر دم تورنے والے شہریوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چین میں کورونا کا جن بے قابو ہونے لگا، شنگھائی میں اسپتالوں کے وارڈز کورونا مریضوں سے بھر گئے۔

متعلقہ خبریں
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
شی جنپنگ G20 چوٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے
چین نے ہندوستان کی ہزاروں کلومیٹر اراضی پر قبضہ کرلیا: راہول گاندھی
چین، جیٹ مسافر طیارہ بنانے میں کامیاب
چین میں شرح پیدائش میں اضافہ کیلئے کنواری خواتین کے بیضے منجمد کرنے کی تجویز

نئے آنے والے کورونا متاثرہ مریضوں کو اسپتال کے کوریڈور میں بیڈز فراہم کیے گئے جبکہ کورونا کا شکار ہو کر دم تورنے والے شہریوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

شنگھائی کے ایک اعلیٰ ہسپتال کے ایک سینئر ڈاکٹر نے کہا ہے کہ چین میں کیسوں میں زبردست اضافے کے دوران میگا سٹی کی 70 فیصد آبادی کووِڈ 19 سے متاثر ہو سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انفیکشن میں تیزی سے اضافہ اس وقت ہوا جب برسوں کی سخت گیر پابندیوں میں اچانک نرمی کی گئی۔

شنگھائی کے کوویڈ ماہر ایڈوائزری پینل کے رکن نے اندازہ لگایا ہے کہ شہر کے 25 ملین افراد میں سے زیادہ تر متاثر ہوسکتے ہیں۔انھوں نے بتایا شنگھائی میں وبا کا پھیلاؤ بہت وسیع ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ 70 فیصد آبادی تک پہنچ چکا ہو جو کہ (اپریل اور مئی میں) کے مقابلے میں 20 سے 30 گنا زیادہ ہے۔

اومیکرون کی مختلف قسم پورے شہر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ 2023 کے اوائل میں انفیکشن عروج پر ہوں گے۔

ڈاریکٹر عالمی ادارہ صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چین کوویڈ کے حقیقی اعدادوشمار نہیں بتا رہا ہے، مریضوں کی اموات اور آئی سی یو میں داخلے کے چینی اعدادوشمار تسلی بخش نہیں ہے۔